Topics

حق باہو

س: 14سال سے کوئی غیبی طاقت مجھے تڑپا رہی ہے۔ تمام جسم ہلتا ہے میرا جسم کا تمام خون چوسا جا رہا ہے۔ 14سال پہلے میٹرک کے امتحان کی تیاری کر رہا تھا اور میں اپنے محلے کے قریب ایک باغ میں جا کر پڑھا کرتا تھا وہیں میری جان پر یہ مصیبت نازل ہوئی ہے۔ میں نے اس کاکافی علاج کیا مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ سوکھ کر کانٹا ہو گیا تھا میرا جسم بالکل کمزور ہو چکا تھا پھر ہمارے محلے کی مسجد کے پیش امام نے مجھے تعویذ دیا اور کہا کہ اس کے اوپر پاؤں رکھ کر غسل کرو اور پھر اس کو گندی نالی میں ڈال دو۔ میں نے اسی طرح کیا مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ آسیب اور بدروحیں مجھے جونک بن کر لپٹ گئے اور میرا خون چوس چوس کر مجھے کھوکھلا کر دیا ہے۔

ج: رات کو سوتے وقت ’’حق باہو‘‘ کا نعرہ لگائیں اور آسیب یا جو کچھ بھی ہے اس سے مخاطب ہو کر کہیں کہ مجھے چھوڑ دے عرصہ 40روز کے عمل سے نجات مل جائے گی۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****