Topics

بادل کی گرج‘بجلی کی چمک

س: میری عمر اس وقت پورے 30سال ہے، مشکل اور پریشانی ہے۔ مہربانی فرما کر آپ اسے دور کرنے کی کوشش کریں۔ مسئلہ یہ ہے کہ مجھے بارشوں کے دنوں میں بہت تکلیف ہوتی ہے۔ میں آسمانی بجلی سے ڈرتا ہوں۔ غیر معمولی طور پر جب کبھی آسمان پر بادل وغیرہ یا موسم خراب ہوتا ہے تو مجھے بہت ہی زیادہ خوف آنے لگتا ہے اور خوف کی وجہ صرف آسمانی بجلی ہوتی ہے اور میں عورتوں سے بھی زیادہ ڈرتا ہوں آسمانی بجلی سے۔میں اس خط کو خود تحریر کر رہا ہوں۔ اب مسئلہ صرف آسمانی بجلی سے ڈرنے کا ہے۔ 

میں کمرے میں چھپ جاتا ہوں لیکن اکیلا بھی کمرے میں چھپنے سے ڈرتا ہوں اور جناب میں یہ کوشش کرتا ہوں کہ کسی کو اور نہ گھر والوں کو اس بات کا علم ہو کہ میں آسمانی بجلی سے ڈرتا ہوں۔ میں عورتوں سے بھی زیادہ بزدل ہوں صرف آسمانی بجلی کے معاملے میں، اور کسی میں نہیں۔

ج: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِoاَلاَ اِنَّ اَوْلِیَاءَ اللّٰہِ لَا خَوْفُٗ عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ شہد کے اوپر دم کر کے تین وقت صبح، شام ، رات کھائیں۔ 

اور جب بارش ہو اور بجلی چمکے دل کے اوپر جبر کر کے اور ہمت کر کے چھت پر چلے جائیں جہاں بجلی چمکتی ہوئی آپ اچھی طرح دیکھ لیں۔ کھانوں میں میٹھی چیزیں زیادہ کھائیں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****