Topics

پسینہ پسینہ ہو جاتا ہوں

س: ایک ہمدرد و غمگسار دوست کی ایما و نصیحت پر عریضہ ہذا آپ کی خدمت میں ارسال کر رہا ہوں۔ امید ہے کہ آپ کی توجہ سے مستفید ہونگا۔ تقریباً 25سال سے وکالت کر رہا ہوں کوئی کاروباری یا مالی پریشانی بھی نہیں۔ اللہ کریم کے فضل سے اچھی گزر اوقات ہو رہی ہے۔

اور 15سال کی عمر میں کافی محنت کے بعد یہاں تک پہنچا ہوں۔ میٹرک تک والدین نے تعلیم دلوائی پھر 16سال کی عمر میں نوکری مل گئی45سے 56تک ملازمت کے دوران پرائیویٹ طور پر تعلیم حاصل کر کے بی اے ایل ایل بی کر کے وکالت شروع کردی۔ 

1969ء میں مجھے اچانک دورے پڑنے شروع ہو گئے۔ معدہ سے لے کر سر تک ایسا چکر آتا ہے کہ پسینہ پیسنہ ہو جاتا ہوں۔ رنگ زرد ہو جاتا ہے۔ یہ چکر پانی پینے سے ختم ہو جاتا ہے ایسا لگتا ہے کہ اگر فوراً پانی نہ ملے تو جان نکل جائے گی۔ یہ چکر کافی سال آتے رہے پھر ماہر امراض(نفسیات) کے علاج سے افاقہ تو ہوا۔ اس دوران کے معائنہ جات سے کوئی تکلیف ظاہر نہیں ہوئی۔ مگر کافی حد تک ٹھیک ہو گیا۔

اب ایک سال سے کام کرنے سے، نہاتے وقت ہاتھ چلانے سے بعض اوقات کھانا کھانے کے بعد حرکت سے سینہ میں درد شروع ہو جاتا ہے۔ دوائیاں راس نہیں آ رہی سخت پریشان ہوں۔ آپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ میری تکلیف کے تدارک کے لئے کوئی روحانی یا دیگر علاج تجویز فرمائیں۔ کھانا ہضم ہو جاتا ہے۔ بھوک اتنی شدید لگتی ہے کہ برداشت نہیں ہوتی۔ ہاضمہ میں بظاہر کوئی نقص نہیں ہے۔ البتہ اعصابی کمزوری بے انتہا ہے۔ تمام دن آرام کرنے کے باوجود تھکن میں فرق نہیں پڑتا۔

ج: تین عدد سفید چینی کی پلیٹوں پر زعفران اور عرق گلاب سے

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ایک بار

اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلُ ایک بار

رِیَاحِیْنِ مَاء ۔۔۔12مرتبہ لکھیں۔

نیلی شعاعوں کا پانی تیار کر کے، صبح نہار منہ ایک پلیٹ پی لیجئے۔

زرد شعاعوں کا پانی تیار کر کے دونوں وقت کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل ایک ایک پلیٹ دھو کر پی لیں۔ پانی کی خوراک دو دو اونس ہے۔ زیادہ چکنائی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ ولایتی مرغی کا انڈا نہ کھائیں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****