Topics

بچی بولے گی‘خوب بولے گی۔بچی بولتی نہیں ہے

س: میری بچی کی صحت 9ماہ بالکل ٹھیک رہی۔ اس کے بعد اسے بخار، الٹیاں یا اس قسم کی کوئی سی بھی چھوٹی موٹی بیماریاں لگتی رہیں۔ اب اس کی عمر دو سال 16دن کی ہو گئی ہے مگر بولتی نہیں ہے۔ میں اور میرے گھر والے اتنے فکر مند تو نہیں تھے مگر لوگوں نے ہمیں احساس دلانا شروع کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے خاص پریشانی ہے۔ بچی سب باتیں سمجھتی بھی ہے اور اپنے طور پر پوری طرح سمجھانے کی بھی کوشش کرتی ہے۔ بعض دفعہ تو اشاروں سے ایسی بات سمجھاتی ہے کہ عقل حیران رہ جاتی ہے اور کچھ لفظ بھی ادا کرتی ہے مثلاً امی جی، دادا، نانا، مما، اللہ، چندا ، چیزی۔ مگر دوسرے الفاظ کوشش کرنے پر بھی ادا نہیں کر سکتی۔ درخواست ہے کہ ہمیں اس کے لئے کوئی وظیفہ بتا دیں تا کہ ہماری پریشانی دور ہو جائے۔

ج: پریشان نہ ہوں۔ انشاء اللہ آپ کی بچی بولے اور خوب بولے گی۔ آپ یہ کریں کہ جب وہ رات کو گہری نیند سو جائے، اس کے سرہانے کھڑی ہو کر یا بیٹھ کر ایک مرتبہ سورہ مریم کی پہلی آیت کٓھٰیٰعٓصٓ (کاف ہا یا عین صاد) پڑھ دیا کریں۔ اتنی آواز سے کہ نیند خراب نہ ہو۔ عمل کی مدت چالیس روز ہے۔ انشاء اللہ مسئلہ کا حل آپ کے سامنے آ جائے گا۔ 


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****