Spiritual Healing
س: ہماری والدہ صاحبہ ڈیڑھ سال سے مستقل بیمار ہیں۔ تین مرتبہ بیہوش ہو چکی ہیں۔ دو مرتبہ سینے میں درد ہو چکا ہے۔ اکثر پیٹ خراب رہتا ہے۔ جب تک دوا استعمال کرتی ہیں پیٹ ٹھیک رہتا ہے۔ دوا چھوڑنے سے پھر خراب ہو جاتا ہے۔ دونوں پیروں میں جلن رہتی ہے۔ ہاتھ پیروں میں اینٹھن رہتی ہے۔ ذرا بھی بات کریں یا چلیں پھریں تو دل ڈوبنے لگتا ہے۔ زبان خشک ہو جاتی ہے نیند بہت کم آتی ہے۔ کہتی ہیں ایسا معلوم ہوتا ہے کسی نے دل نچوڑ لیا ہے یا کوئی مٹھی میں لے کر دبا رہا ہے۔ حد سے زیادہ کمزور ہیں۔
ہر طرح کا علاج کروا چکے ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اب سے چار مہینے پہلے آغا خان ہسپتال میں پورا چیک اپ ہو چکا ہے۔ خون، پیشاب، ای سی جی سب ٹھیک ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ کمزوری اور ڈپریشن کی وجہ سے معمولی سی دل کی تکلیف ہے۔ والدہ ہر وقت سوچتی رہتی ہیں۔ ویسے آغا خان ہسپتال اور کارڈیو ویسکولر میں بھی ڈاکٹروں کا یہی کہنا ہے کہ بیماری کوئی نہیں ہے۔
ج: آپ کی والدہ صاحبہ قبض کی پرانی مریضہ ہیں جب پیٹ صاف نہیں ہوتا پیٹ میں تعفن بڑھ جاتا ہے تو دل پر بوجھ پڑتا ہے۔ لگتا ہے کہ دل کسی نے مٹھی میں دبا لیا ہے۔ رات کو سوتے وقت ایک بڑا چمچہ روغن زیتون پئیں۔ رنگ اور روشنی سے علاج کے طریقہ پر زرد شعاعوں کا پانی تیار کر کے دونوں وقت کھانا کھانے سے آدھ گھنٹہ قبل پئیں۔ زرد شعاعوں کے تیل کی مالش صبح نہار منہ پورے پیٹ پر اچھی طرح کریں۔ چکنائیوں اور فرج میں رکھی ہوئی چیزوں سے مکمل پرہیز کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****