Spiritual Healing
س: مجھے اکثر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرا دل پھٹ رہا ہے، سر گھوم رہا ہے اور اس کے ساتھ بے انتہا غصہ آ جاتا ہے۔ مجھے یہ بھی احساس نہیں رہتا کہ میرے والد صاحب ہیں یا میری پھوپھی، اس قدر غلط باتیں انہیں سنا دیتی ہوں کہ میں خود اسے پسند نہیں کرتی۔ ابھی کل کی بات ہے کہ بابا سے ناراض ہو کر میری یہی کیفیت ہو گئی اور غصے میں، میں نے اپنے ابو کو گھر سے نکال دیا۔
بابا میں اتنی حیادار تھی کہ کبھی اپنے والدصاحب سے اونچی آواز میں بات نہیں کرتی تھی۔ امی رو دیتی تھیں تو میں انہیں تسلی دیتی تھی لیکن اب نجانے کیا ہو گیا ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ کسی نے جادو کر دیا ہے لیکن ہم نہ صاحب حیثیت ہیں۔ نہ اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔ پھر ہمارے اوپر کوئی کیا جادو کرائے گا۔ میرے ددھیال والوں کا اور میرے ابو کا رویہ بھی ہم سے صحیح نہیں ہے۔ ابو دوسری شادی کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔
ج: رات کو سونے سے پہلے شمال رخ لکڑی کی چوکی پر بیٹھ کر وضو کریں اور مصلیٰ پر قبلہ رخ بیٹھ کر تین سو مرتبہ یا وھاب پڑھ کر دس منٹ تک عرش کا تصور کریں اور معاملات سدھرنے کی دعا کریں۔ عمل کی مدت نوے دن ہے۔ یہ عمل ناغہ کے دنوں میں بھی کیا جا سکتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****