Spiritual Healing
س: میری بیٹی جس کی عمر تین سال کی ہے۔ تین ماہ پہلے سارے جسم پر دانے نکلے ان کی مدت 7دن رہی۔ میں اس کو خسرہ سمجھی لیکن ڈاکٹروں کی رائے کے مطابق وہ سخت قسم کی الرجی تھی۔ وہ دانے، چنے کی دال کے برابر اپنے داغ جو کافی کالے ہیں، جسم پر چھوڑ گئے۔ بچی تو دوائیوں سے ٹھیک ہو گئی لیکن وہ داغ نہیں گئے۔ آپ سے التجا ہے کہ ایسا وظیفہ بتائیں کہ جس کو پڑھنے سے میری بچی کے داغ ختم ہو جائیں اور رنگت پہلے جیسی ہو جائے۔ ایک ماں جو اپنی بچی کو دیکھتی ہے تو اس کی جو حالت ہوتی ہو گی اس کا اندازہ آپ کو ہو گا۔
ج: صبح نہار منہ نیلی شعاعوں کا پانی کھانے سے پہلے، زرد شعاعوں کا پانی کھانے کے بعد، سرخ شعاعوں کا تیل چہرہ پر لگانے کے لئے۔ سرخ شعاعوں کا تیل رات کو سوتے وقت لگائیں۔ پھلوں میں سیب زیادہ کھائیں اور روزانہ کھائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****