Spiritual Healing
س: مسئلہ یہ ہے کہ میری بھانجی پر اثر ہے وہ خود کہتا ہے کہ اس کو ہم اپنی ملکہ بنائیں گے۔ اس کی کیفیت یہ ہو جاتی ہے جب اس کے سر پر آتے ہیں تو اس کی روح کہیں اور چلی جاتی ہے اس کے جسم کے اندر کوئی اور آ جاتا ہے جو کہ عجیب حرکتیں کرتا ہے۔ اگر چوڑیاں پہنے رات کو سوئے گی تو صبح ایک چوڑی ہاتھ میں نہیں ہوتی اور نہ گھر میں ملتی ہے ۔وہ خود خوف زدہ ہیں۔ کہتی ہے جہاں میں جاتی ہوں عجیب شکلیں نظر آتی ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں ہیں مجھے گھیر لیتے ہیں۔ سب لوگ بعض دفعہ تو مارتے ہیں اس کو جسم میں درد ہوتا ہے مگر نشان نہیں نظر آتے۔ بے ماں باپ کی لڑکی ہے۔ کوئی وظیفہ بتایئے جس سے مشکل آسان ہو جائے اس کی شادی نہیں ہونے دیتے۔ لوگ دیکھنے آتے ہیں پھر دوبارہ نہیں آتے۔ جس کی وجہ سے ہم بہت پریشان ہیں، ایک والدہ ہیں اسی کے غم میں گھلی جا رہی ہیں۔ وظیفہ جو بھی ہو گا وہ میں خود کروں گی کیونکہ جس پر اثر ہے وہ نہیں کر سکتی جبکہ وہ بہت پاک صاف رہتی ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ جو اس پر آتا ہے وہ اسے دیکھ سکتی ہے جبکہ اور کسی کو نظر نہیں آتا۔ وہ کام کرتی ہو گی تو آجائے گا باتیں کرتا رہے گا۔
دیکھنے والا سمجھتا ہے کہ وہ خود سے باتیں کر رہی ہے۔ کہتا ہے کہ تمہاری نانی کی اجازت ہو گی تو تمہیں لے جاؤں گا وہ ہاں کر دے۔
اگر وہ غصہ میں بھی ہاں کریں تو لے جاؤں گا یا پھر مرنے کے بعد لے جاؤں گا اور تمہیں اپنی ملکہ بناؤں گا۔ یہ بھی کہتا ہے کہ مجھے بھیجا گیا ہے میں خود نہیں آیا۔ وہ مسلمان بھی نہیں ہے لیکن اپنا نام رحیم بتاتا ہے۔ نماز قرآن سے بالکل واقف نہیں ہے۔ مہربانی کر کے ایسا وظیفہ بتائیں کہ اس کی شادی ہو جائے۔ لڑکی بے حد سیدھی اور بے زبان ہے، بہت کم بولتی ہے۔ یتیم ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ حساس ہے۔
ج: یا مہلائیل، یا ثمنائیل یا میکائیل یا جبرائیل، ایک کاغذ پر لکھ کر کاغذ کو موڑ کر بتی بنا لیں اور اس مڑے ہوئے کاغذ کو روئی میں لپیٹ لیں۔ روئی اور کاغذ کی بنی ہوئی بتی کو گھی یا زیتون کے تیل میں ایسی جگہ جلائیں جہاں سے مریض تک دھواں پہنچ سکے۔ یہ عمل رات کو سوتے وقت کریں۔ صبح نہار منہ سورج نکلنے سے پہلے سورہ فلق پڑھ کر ایک پیالی پانی پر دم کر کے پلائیں۔ دو ہفتہ تک نمک بالکل نہ دیں۔ دو ہفتہ کے بعد ایک عرصہ تک نمک کم سے کم اور بہت کم مقدار میں استعمال کرائیں۔ تین وقت خالص شہد کا استعمال بھی ضروری ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔
انتساب
ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔
جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔
*****