Topics
”سلسلہ میں جو شخص گند پھیلانے یا منافقت کا سبب بنے اسے سلسلہ سے خارج کر دینا چاہیئے“
سلسلہ عظیمیہ کے صاحبِ مجاز فرد کے لئے یہ ہدایت ہے کہ سلسلہ میں جو شخص گند پھیلائے یا منافقت کا سبب بنے اسے سلسلہ سے خارج کر دینا چاہیئے۔
سالکین اور مریدین کے لئے یہ ہدایت ایک سبق اور نصیحت ہے کہ وہ ناپسندیدہ افعال و اعمال سے خود کو بچائے رکھیں۔ کوئی فرد سلسلہ میں شر اور تخریب پھیلائے، لوگوں میں غلط فہمی اور اختلاف پیدا کرے ، منافقت سے کام لے اور سلسلہ عظیمیہ سے متعلق غلط نظریات اور غلط باتیں پھیلا کر لوگوں کے ذہن خراب کرنے کا مرتکب ہو یا سلسلہ کی تعلیمات کے خلاف چلے تو سلسلہ کے بڑے اس کی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں۔ اور اگر قابلِ اصلاح نہیں ہے تو پھر اس کے سارے معاملات پر غوروفکر کر کے یہ مناسب فیسلہ کرتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ اس کی شر انگیزیاں اس سلسلے کو نقصان پہنچائیں اُسے سلسلہ عظیمیہ سے الگ کر دیا جائے۔ تاہم سلسلہ عظیمیہ کے کسی رکن کے اخراج کا اختیار صرف پیرو مرشد کو حاصل ہے۔
حضور قلندر بابا اولیا ؒ نے فرمایا
”یوم“ کے معنی ILLUSION ہیں۔ILLUSION نظر کے دھوکے کو کہتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ خیال اگر نہ ائے تو ہم کسی شے کو موجود نہیں دیکھتے۔ ہم زندہ ہیں۔ اس لئے زندہ ہیں کہ زندہ رہنے کا خیال مسلسل ہمیں یہ اطلاع فراہم کر رہا ہے کہ ہم زندہ ہیں۔ جب خیال زندگی کا رشتہ توڑ لیتا ہے تو ہم زندہ نہیں رہتے۔ ہر ذی فہم بندہ اس بات سے واقف ہے کہ زندگی مسلسل حرکت کا نام ہے ۔ اور یہ حرکت خیال کے تابع ہے۔ خیال ہی علم بنتا ہے۔ علم میں حرکت پیدا ہوتی ہے۔ حرکت کے بعد عمل سرزد ہوتا ہے اور عمل کے بعد نتیجہ مرتب ہوتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔