Topics
”اللہ سختی نہیں چاہتا تا کہ روزوں کی تعداد پوری کرسکو اور یہ روزہ حاصل اس لئے فرض ہوا تاکہ تم اللہ کی اس ہدایت دینے پر اس کی بڑائی کرو اور تاکہ تم شکر بجا لاؤ۔“( القرآن)
-----------
”یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے ۔ یہ ہمدردی اورغمخواری کامہینہ ہے اور یہی وہ مہینہ ہے جس میں مومن بندوں کے رزق میں اضافہ کیا جاتا ہے ۔ جس نے اس مہینے میں کسی روزہ دار کو افطار کرایا تو اس کو روزہ دار کے برابر ثواب دیا جائے گا آئے گا۔“( الحدیث)
روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس کا کوئی بدل نہیں ہے روزے کے عظیم فوائد اور بے پایاں اثرات کو بیان کیا جائے تو اس کے لیے ہزاروں ورق بھی ناکافی ہوں گے۔ مختصر یہ کہ روزہ امراضِ جسمانی کا مکمل علاج ہے۔ روحانی قدروں میں اضافہ کرنے کا ایک موثر عمل ہے۔ برائیوں سے بچنے کے لئے ایک ایسی ڈھال ہے جس کا کوئی توڑ نہیں۔ روزے دار ایک مخصوص دروازے سے جنت میں داخل ہوں گے۔ قیامت کے دن روزہ بندہ کی سفارش کرے گا جس نے پورے ادب و احترام کے ساتھ روزہ کو خوش آمدید کہا تھا روزہ رکھنے سے جسمانی کثافتوں سے دور ہو جاتی ہیں اور آدمی کے اندر لطیف روشنیوں کا بہاؤ تیز تر ہوجاتا ہے روشنیوں کے تیز بہاؤ سے آدمی کے ذہن کی رفتار بڑھ جاتی ہے اتنی بڑھ جاتی ہے کہ جس کے سامنے فرشتے آ جاتے ہیں اور وہ غیب کی دنیا میں اپنی رُوح کو سیر کرتے دیکھتا ہے۔
انجان ہی جسم میں بسایا مجھ کو
انجان ہی دنیا میں بلایا مجھ کو
انجان جہاں کے ہیں مجھے بھیجا تھا
انجان جہاں میں ہی اُٹھایا مجھ کو
حضور قلندر بابا اولیاء رحمتہ اللہ علیہ
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔