Topics
اللہ تعالیٰ نے غصہ کو ناپسند کیا ہے۔ ارشاد ہے۔
” اور جو لوگ غصہ کھاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں ، اللہ ایسے احسان کرنے والے بندوں سے محبت کرتا ہے۔“
بہ نظر غائر دیکھا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ غصہ سے خود غصہ کرنے والے آدمی کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ غصہ کے عالم دوران خون تیز ہوجاتا ہے۔ وہ لہریں جو آدمی کی صحت کے لئے ضروری ہیں منتشر ہو کر ضائع ہوجاتی ہیں۔ غصہ میں آدمی کے حواس خراب ہوجاتے ہیں اور اس سے ایسی حرکت سرزد ہو سکتی ہے جس پر اسے ساری عمر پچھتانا پڑتا ہے۔ اس بُری عادت سے محفوظ رہنے کے لئے يَا رَوْفُ پڑھنے سے محبت و گداز پیدا ہوتا ہے۔ اللہ کی ساری مخلوق اپنے بہن بھائیوں ، ماں باپ یا اولاد کی طرح نظر آتی ہے اور دوسری سب مخلوق بھی
ایسے شخص کو عزیز رکھتی ہے۔جس وقت دلہن رخصت ہو کر خاوند کے سامنے جائے، سات يَارَوْفُ پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لے۔خاوند ساری عمر بیوی پر مہربان رہے گا اور ناچاقی پیدا نہیں ہوگی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔