Topics
بیشک اطمینان قلب تو اللہ کے ذکر ہی سے حاصل ہوتا ہے۔ (القرآن)
ان اشخاص کی مثال جو اللہ رب العالمین کو یاد کرتے ہیں زندوں کی سی ہے اور جو ذکر الہٰی نہیں کرتے وہ مردوں کی طرح ہیں۔ (الحدیث)
اگر طرز فکر اور رویوں میں خلوص و ایثار ہے اللہ کی مخلوق کی بھلائی ہے اور سیدنا حضور علیہ اصلوٰۃ والسلام کی سیرت طیبہ کے مطابق اخلاق حسنہ پر عمل ہے تو یہ سب اعمال۔ اعمال صالحہ ہیں۔ اللہ کی نشانیوں پر غور کرنا ، اللہ کی حمد و ثناء بیان کرنا اور رسولوں کی تعلیمات پر عمل کرنا ہے۔ اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے قربت کا ذریعہ ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اللہ کے ذکر سے اطمینانِ قلب حاصل ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن کی تعلیم کو لازمی پکڑو اور ذکر الٰہی کرو۔ اس عمل سے آسمانوں میں تمہارا زکر ہوگا اور زمین میں تمہارے لئے نور ہوگا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔