Topics
”یہ کتاب تقوی والوں کو راہ دکھاتی ہے۔“ ( القرآن)
-----------
ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
”تقو ی یہاں ہے اور یہ کہہ کر دل کی طرف اشارہ فرمایا ۔،“(الحدیث)
یہ کتاب ان لوگوں کو ہدایت دیتی ہے جو اپنے اور اللہ کے بارے میں ذوق رکھتے ہیں۔(القران )
غیب سے مراد وہ حقائق ہیں جو انسان کے مشاہدات کے باہر ہیں۔ وہ سب کے سب اللہ کی معرفت سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایمان سے مراد یقین ۔یقین وہ حقیقت ہے جو تلاش میں سرگرداں رہتی ہے اس لیے نہیں کہ اسے کوئی معاوضہ ملے گا بلکہ صرف اس لئے کہ طبیعت کا تقاضا پورا کرے۔ متقی سے مراد وہ انسان ہے جو سمجھنے میں بڑی احتیاط سے کام لیتا ہے، ساتھ ہی بدگمانی کو راہ نہیں دیتا ،وہ اللہ کے معاملے میں اتنا محتاط ہے کہ کوئی روپ اسے دھوکا نہیں دیتا وہ اللہ کو بالکل الگ سے پہچانتا ہے اور اللہ کے کاموں کو بالکل الگ سے جانتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔