Topics
” نماز ( صلوٰۃ) میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ربط قائم کریں“
حضور علیہ اصلوٰۃ والسلام کے ارشاد کے مطابق ” نما زمومن کی معراج ہے۔“
معراج کی شب اللہ تعالیٰ نے حضور علیہ اصلوٰۃ والسلام کو اپنا خصوصی دیدار اور قرب عطا فرمایا ہے۔ قرآن پاک میں ۲۰۰ سے زائد مقامات پر صلوٰۃ کا تذکرہ موجود ہے۔ ہر جگہ یہی ہدایت ہے کہ صلوٰۃ قائم کرو۔ صلوٰۃ قائم کرنے کا مطلب یہ کہ جب کوئی بندہ نماز کے لئے کھڑا ہوتا ہے تو ہات اٹھا کر اپنے آپ کو اللہ کے حوالے (Surrender) کر دیتا ہے۔ اللہ اکبر کہہ کر بندہ اللہ کو سب سے بڑا مان لیتا ہے۔ یعنی اللہ کے علاوہ اس کے ذہن سے ہر چیز کی بڑائی ختم ہو جاتی ہے۔ نماز میں اللہ کے ساتھ ربط قائم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ بندے کو مرتبہ احسان حاصل ہو جاتا ہے۔ ” مرتبہ احسان یہ ہے کہ بندہ یہ دیکھے اور محسوس کرے کہ میں اللہ کو دیکھ رہا ہوں اور دوسرا درجہ یہ ہے کہ بندہ یہ محسوس کرے کہ مجھے اللہ دیکھ رہا ہے۔“
جدید سائنسی تحقیق نے وضو اور نماز کے بےشمار فوائد کو تسلیم کیا۔ نماز کے ارکان کی صحیح طور پر ادائگی سے اعصابی نظام پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ دماغی خلیئے چارج ہو جاتے ہیں۔ آدمی ہائی بلڈ پریشر، گٹھیا ، جگر کے امراض ، السر اور دماغی امراض سے محفوظ رہتا ہے۔ جسمانی صحت اور صفائی قائم رہتی ہے۔
جب تک کہ ہے چاندنی میں ٹھنڈک کی لکیر
جب تک کہ لکیر میں ہے خم کی تصویر
جب تک کہ شب مہ کا ورق ہے روشن
ساقی نے کیا ہے مجھے ساغر میں اسیر
حضور قلندر بابا اولیا ؒ
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔