Topics
اچھے اور برگزیدہ لوگ حلیم الطبع ہوتے ہیں۔ بڑوں کا ادب کرتے ہیں اور چھوٹوں کے ساتھ شفقت سے پیش آتے ہیں۔ سخت سے سخت مصیبت میں صبر سے کام لیتے ہیں۔حالات کتنے ہی اچھے ہوں غرور اور تکبر کو اپنے پاس پھٹکنے نہیں دیتے۔ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں سے غریبوں کی مدد کرتے ہیں اور اپنی زندگی کے ہر لمحے میں نیکی و نیکوکاری کی طرف مائل رہتے ہیں۔ ہر نماز کے بعد اکیس مرتبہ يَا صَبُوْرُ کا ورد کرنے سے آدمی کے اندر مندرجہ بالا ساری خصوصیات پیدا ہو جاتی ہیں۔اگر حاکم خود سر اور بدزبان ہو یا کسی عورت کا خاوند بات بے بات گالیاں بکتا ہو اور بیوی کو پیر کی جوتی سمجھتا ہے، ان باتوں سے محفوظ رہنے کے لئے گیارہ دن تک ظہر کی نماز کے بعد سو مرتبہ يَا صَبُوْرُ پڑھ کر دعا کی جائے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔