Topics
اور بلاؤ لوگوں کو اپنے رب کے راستے کی طرف۔ القرآن
حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے سفر معراج کے بیان میں کچھ لوگوں کی دردناک حالت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا میں نے جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا یہ کون لوگ ہیں؟ جبرائیل علیہ السلام نے جواب دیا۔ یہ آپ کی امت کے وہ مقررین ہیں جو لوگوں کو نیکی اور تقوی کی تلقین کرتے تھے اور خود کو بھولے ہوئے تھے۔ الحدیث
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر صدق دل سے عمل پیرا ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روحانی مشن کو فروغ دینا
دعوت اور تبلیغ دین حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مشن ہے اس لیے پورا خیال رکھیے کہ اس دعوت کا طریقہ کار حکمت اور سلیقہ سے مزین اور ہر لحاظ سے موضوع بروقت اور پروقار ہو۔ مخاطب کی فکری اور ذہنی کیفیات کے مطابق بات کیجئے۔ لوگوں میں حسن ظن، خیرخواہی اور خلوص کے جذبات ابھارئیے۔ ہٹ دھرمی تعصب اور نفرت کو ختم کیجئے۔ ہمارے لئے ضروری ہے کہ جو کچھ تم دنیا کے سامنے پیش کریں اس مخاطب سب سے پہلے اپنی ذات کو بنائیں جن حقیقتوں کو قبول کرنے میں ہم دنیا کی بھلائی دیکھیں پہلے خود اس پر عمل کریں۔ انفرادی عمل ، خاندانی تعلقات، اخلاقی معاملات اور اللہ سے ربط کے معاملے میں یہ ثابت کریں کہ ہم جو کچھ کہہ رہے ہیں اس کا نمونہ ہم خود ہیں۔
حضور قلندر بابا اولیاء رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا
ایثار انسان کے پاس بہت بڑی طاقت ہے۔ ایثار اندھیروں کو اجالوں میں تبدیل کر دیتا ہے۔ایثار بےسکونی کو سکون بنا دیتا ہے ۔ ایثار پریشانی درماندگی و اضطراب کو راحت و چین بنادیتا ہے ۔یاد رکھیے !شمع پہلے خود جلتی ہے اور جب وہ اپنی زندگی کا ایک ایک لمحہ اک آگ کی نذر کر کے خود کو فنا کر دیتی ہے تو اس ایثار پر پروانے شمع پر جاں نثار ہو جاتے ہیں ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔