Topics
”یقینا اللہ تعالی کا یہ حکم ہے کہ تم امانتیں ان کے اہل اور حقدار کے سپرد کرو۔“ ( القرآن)
” منافق کی تین نشانیاں ہیں جب بولے تو جھوٹ بولے ۔جب کوئی وعدہ کرے اسے پورا نہ کرے اور جب کوئی امانت سونپی جائے تو اس میں خیانت کرے۔ خواہ وہ نماز ، روزہ کا پابند ہو اور اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہو ۔ “ (الحدیث)
حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے تجارت کے ذریعہ معاش بنانا پسند فرمایا ۔ مکہ کے تاجر اپنا سامان تجارت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے کردیتے تھے تاکہ وہ اسے فروخت کرنے کے لیے دوسرے شہروں میں لے جائیں ۔حساب کتاب میں کبھی کوئی اختلاف نہیں ہوتا تھا اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اشیائے تجارت کے فروخت کے لیے جب بھی سفر پر روانہ ہوتے مکہ کے دوسرے تاجریہ کوشش کرتے تھے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ان کا سامان تجارت بھی لے جائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔