Topics
” اور وہ اپنی ذاتی حاجت کے باوجود اپنا کھانا مسکین اور یتیم اور قیدی کو کھلا دیتے ہیں۔“ ( القرآن)
اللہ کے حبیب محمد ﷺ نے فرمایا
” جو مسلمان کوئی پودا لگاتا یا کھیتی بوتا ہے اور اس سے کوئی پرندہ یا انسان کھاتا ہے تو وہ اس کے لئے صدقہ بن جاتا ہے۔“(الحدیث)
مخلوق خدا کی خدمت کرنا
پیدائش سے موت تک کی زندگی کا احاطہ کیا جائے تو یہی نظر آتا ہے کہ پیدائش سے پہلے اور پیدائش کے بعد ایام رضاعت ( دودھ پینے کا زمانہ) میں، لڑکپن ، جوانی اور بڑھاپے میں اللہ تعالیٰ تمام ضروریات اور وسائل فراہم کرتا ہے۔ سورج، چاند یا زمین کے اندر وسائل پیدا کرنے کی صلاحیت ایک مرک کے تحت خدمت گذاری میں مصروف ہے۔ خدمت کا یہ سلسلہ ایک مخصوص نظام الاوقات اور قانون کے تحت وائم و دائم ہے۔ ایسا قانون جو اللہ نے خود بنایا ہے اور خود اس کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ جس بندے کا اللہ سے تعلق قائم ہو جاتا ہے اس کے اند اللہ کا وصف منتقل ہو جاتا ہے اور اللہ رب العالمین مخلوق کی خدمت کرتے ہیں۔ کوئی نبی ، کوئی رسول، کوئی روحانی آدمی ایسا نہیں گذرا جس نے اللہ کی مخلوق کی خدمت نہ کی ہو۔ جو بندہ مخلوق کی خدمت جتنی زیادہ کرتا ہے اسی مناسبت سے اللہ کے قریب ہو جاتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔