Topics
”مخلوق خدا کی خدمت کرنا“
اللہ کے حبیب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
اللہ تعالی قیامت کے روز پوچھیں گے کہ فرزند آدم !میں بیمار ہوا اور تو نے میری عیادت بھی نہ کی؟
وہ کہے گا آپ رب العالمین ہی (یعنی آپ کبھی بیمار نہیں ہوتے) میں تیری عیادت کس طرح کرتا؟
اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ تجھے یاد نہیں کہ میرا فلاں بندہ بیمار ہوا اور تو نے عیادت نہ کی تو تجھے نہیں معلوم کہ ا س کی عیادت کرتا ہے تو مجھے اس کے پاس ہی پاتا ۔
اے فرزند آدم !میں نے تجھ سے کھانا مانگا اور تو نے مجھے نہیں کھلایا؟
وہ کہے گا آپ رب العالمین ہیں (کھانا نہیں کھاتے میں) آپ کو کس طرح کھلاتا؟
اللہ تعالی فرمائیں گے کہ تجھے یاد نہیں کہ میرے فلاں بندے نے تجھ سے کھانا مانگا اور تو نے اسے نہیں کھلایا ۔تجھے علم نہیں کہ کھلا دیتا تو مجھے اس کے پاس ہی پاتا۔
اے آدم کے بیٹے! میں نے تجھ سے پانی مانگا اور تو نے مجھے نہیں پلایا؟
وہ کہے گا آپ رب العالمین (پانی نہیں پیتے )میں آپ کو پانی کی کس طرح پلاتا؟
اللہ تعالی فرمائیں گے میرے فلاں بندے نے تجھ سے پانی مانگا تھا تو نے نہیں پلایا اگر تو اسے پانی پلا دیتا تو مجھے اس کے پاس ہی پاتا۔(الحدیث)
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔