Topics
”قرآن پاک کی تلاوت کریں اور معنی اور مفہوم پر غور کریں“
سلسلہ عظیمیہ کا یہ پیغام ہے کہ جس طرح موجودہ سائنسی ریسرچ میں سائنٹسٹ حضرات قرآن کے علم سے مدد لے رہے ہیں اور نئی نئی دریافتیں اور ایجادات کر رہے ہیں مسلمان سائنس دان بھی بالعموم اور عظیمی اراکین بالخصوص اپنے اس علمی ورثے سے فائدہ اُٹھانے کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے علوم حاصل کریں۔ ہر شعبہ میں ریسرچ میں دلچسپی لیں تاکہ امتِ مسلمہ کو عروج حاصل ہو۔
سلسلہ عظیمیہ میں اجتماعی امور میں ” خدمت ِ خلق“ کو جس طرح اہمیت حاصل ہے اسی طرح انفرادی امور میں ذکر و فکر ، مراقبہ اور قرآن پاک میں تفکر کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ جب قرآن پاک کی تلاوت کر کے معنی اور مفہوم پر غور کیا جاتا ہے تو بندے کے اندر روحانی صلاحیتیں بیدار ہو جاتی ہیں۔ دماغ کے کروڑوں سیلز کھل جاتے ہیں اور انسان ظاہری دنیا سے ہٹ کر باطنی دنیا کی طرف غیر اختیاری طور پر متوجہ ہو جاتا ہے۔ جب کوئی بندہ قرآن پاک کی تلاوت کرتا ہے تو دراصل وہ بندہ اللہ سے ہمکلام ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ سے جو باتیں کی ہیں اور جو احکامات دئیے ہیں، وہی باتیں بندہ دہراتا ہے تاکہ اللہ سے اس کا ربط اور تعلق قائم ہو جائے۔ربط قائم ہونا اسی وقت ممکن ہے کہ جب آدمی جو کچھ تلاوت کر رہا ہے اس کت معانی و مفہوم سے بھی باخبر ہو۔ اگر وہ معانی و مفہوم سے بے خبر ہے تو اس تلاوت کا کوئی تاثر اس کے اوپر قائم نہیں ہوتا۔ اللہ تعالی فرماتا ہے ” اور ہم نے قرآن کو سمجھنا آسان کر دیا ہے، ہے کوئی سمجھنے والا؟“ (القرآن)
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔