Topics
”اے میرے پروردگار مجھ کو اور میری نسل میں سے لوگوں کو صلوٰۃ قائم کرنے والا بنا۔“ (القرآن)
------------
سیدنا حضور علیہ الصلوۃ والسلام کا ارشاد ہے، اللہ تعالی نے فرمایا ۔”میں نے تمہاری امت پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور میں نے اس کا ذمہ لے لیا ہے کہ جو شخص ان پانچ نمازوں کو ان کے وقت پر ادا کرنے کا اہتمام کرے اس کو میں اپنی ذمہ داری پر جنت میں داخل کروں گا ۔“(الحدیث)
نماز اس مخصوص عبادت کا نام ہے جس میں بندے کا اپنے خالق کے ساتھ براہ راست ایک ربط اور تعلق قائم ہو جاتا ہے ۔نماز ارکان اسلام میں وہ رکن ہے جسے کوئی باہوش و حواس مسلمان کسی حالت میں نہیں چھوڑ سکتا ۔قرآن پاک میں تقریبا سو جگہ نماز کے قیام کی تاکید کی گئی ہے جس سے اس اہم اسلامی رکن کی فضیلت عظمت و جلالت اور اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے عبادات میں نماز کو ایک مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ یہ بندے کو روحانی کیفیت سے آشنا کرتی ہے جس سے بندہ اپنی اور اپنے ماحول میں موجود ہر چیز کی نفی کر کے اللہ تعالی کی حضوری حاصل کرتا ہے ۔نماز انسان کے باطنی حواس کے لیے ایک پاسبان کی حیثیت رکھتی ہے اور لوگوں میں اجتماعی نظم و ضبط کی تشکیل کرتی ہے ۔ نماز کے اخلاقی تمدنی معاشرتی جسمانی و روحانی بے شمار فوائد ہیں نماز کی پابندی باہمی تعلقات میں استحکام پیدا کرتی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔