Topics
مومنو!اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ ۔(القرآن)
-------------------
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے ” ساری مخلوق اللہ کا کنبہ ہے۔ اللہ کو اپنی مخلوق میں سب سے زیادہ محبوب وہ ہے جو اللہ کی عیال مخلوق کو زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہے۔“ (الحدیث )
مخلوق خدا کی خدمت کرنا
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔اسلام ایک وحدت ہے۔ ایک روشن شاہراہ ہے ۔اللہ کی مخلوق کو آرام پہنچانا ،ضرورت مند لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنا،یتیموں پر دست شفقت رکھنا ، بیواؤں کی خبر گیری کرنا، پریشان حال لوگوں کو پریشانیوں سے نکال کر آسائش کے وسائل فراہم کرنا اسلام ہے۔ اسلام نے سکھایا ہے کہ مخلوق کا احترام کرو اور مخلوق کی عظمت اس میں ہے کہ مخلوق کا رشتہ خالق سے قائم ہو اور اس طرح قائم ہو کہ مخلوق ،خالق کو جانتی ہو۔اگر ہم اپنا محاسبہ کر کے یقین کے ساتھ دل کی گہرائیوں سے اللہ تعالیٰ کے احکامات اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کرکے نیکوکار زندگی کے پابند ہو جائیں ۔تو اللہ کا وعدہ سچا ہے ہے کہ جو لوگ اللہ کے لئے جدوجہد کرتے ہیں تو ایسے ہی لوگوں پر اللہ ہدایت کے دروازے کھول دیتا ہے۔
حضور قلندر بابا اولیا ؒ نے فرمایا
جب بچہ پیدا ہوتا ہے۔ یعنی اس دنیا میں آتا ہے تو یہ حقیقت بجائے خود اس بات کی دلیل ہے کہ بچہ جہاں سے آیا ہے وہ بھی ایک دنیا ہے۔ اس طرح بچہ جوان ہوتا ہے ، بوڑھا ہوتا اور اس دنیا سے کسی اور دنیا میں چلا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس دنیا کے بعد ایک اور دنیا ہے۔ اب ہم یوں کہیں گے کہ پیدائش سے مرنے تک ہر انسان تین دنیاؤں سے گزرتا ہے۔ ابھی ہم مرنے کے بعد کی دنیاؤں کا تذکرہ نہیں کرتے۔ زمین پر دو قوانین کی عمل داری ہے۔
1) ناسوتی دنیا یعنی ہماری دنیا کا قانون
2) ماورائی دنیا یعنی غیب کی دنیا کا قانون
بچہ جب اس دنیا میں آتا ہے تو اس کے اندر دو شعور کام کرتے ہیں۔ ابھی ہم تیسری دنیا کے شعور کا تذکرہ نہیں کرتے جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے۔ اس کی سماعت سے آوازیں ٹکراتی رہتی ہیں اور ہر آواز سے بچہ کا شعور بنتا ہے۔ جیسے جیسے شعور بڑھتا ہے، لاشعور پردے میں چلا جاتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔