Topics
”جب تم اپنے گھروں میں جاؤ تو اپنے لوگوں کو سلام کر لیا کرو کرو دعا کے طور پر جو اللہ کی طرف سے مقرر ہے اور برکت والا عمدہ عمل ہے۔“ ( القرآن)
اللہ تعالیٰ کےمحبوب حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے ” میں تمہیں ایسی تدبیر بتاتا ہوں کہ جس کو اختیار کرنے سے تمہارے مابین دوستی اور محبت بڑھ جائے گی آپس میں کثرت سے ایک دوسرے کو سلام کیا کرو ۔“ (الحدیث)
وہ آدمی اللہ کے زیادہ قریب ہے جو سلام کرنے میں پہل کرتا ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلام میں سبقت فرماتے تھے راستہ چلتے میں مرد ،عورتیں ،بچے جو سامنے آتے ان کو بلا تخصیص سلام میں سبقت فرماتے تھے ۔ ایک دفعہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم راستے سے گزر رہے تھے ایک مقام پر مسلمان ،منافق اور کافر سب یکجا تھے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ان کے قریب سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سبقت فرماتے ہوئے ان سب کو سلام کیا ۔ایک موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
” مسلمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق کیے رہے کہ جب ملے تو یہ اِدھر چلا جائے اور دوسرا اُدھر۔۔۔ان میں افضل وہ ہے جو سلام میں پہل کرے۔“
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔