Topics
” نیک سلوک کرو اپنے ماں باپ کے ساتھ، اپنے رشتہ داروں ، نادار، مسکینوں قرابت دار پڑوسیوں، پاس والے ساتھیوں ، مسافروں اور اپنے محکوموں کے ساتھ۔“ (القرآن)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
”قیامت کے دن مجھ سے زیادہ قریب اور زیادہ محبوب تم میں سے وہ ہوں گے جو اخلاق میں بہتر ہیں اور مجھ سے زیادہ دور اور زیادہ ناپسندیدہ وہ ہوں گے جو تم میں سے اخلاق میں بُرے ہیں۔ جو منہ پھلا کر تکلف سے باتیں بناتے ہیں اور متکبر ہیں۔“ (الحدیث)
گفتگو میں آدمی کا عکس جھلکتا ہے۔ خوش آواز آدمی کے لئے اس کی آواز تسخیر کا کام کرتی بھی ہے۔ جب کسی مجلس میں یا نجی محفل میں بات کرنے کی ضرورت پیش آئے وقار اور سنجیدگی کے ساتھ گفتگو کیجیئے مسکراتے ہوئے نرمی کے ساتھ میٹھے لہجہ میں بات کرنے والے لوگوں کو اللہ کی مخلوق عزیز رکھتی ہے۔ چیخ کر بولنے سے اعصاب میں کھنچاؤ پیدا ہوتا ہے اور اعصابی کھنچاؤ سے بالآخر آدمی مریض بن جاتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔