Topics

توکل و استغناء


”اور جو کوئی اللہ پر توکل کرتا ہے تو وہ                  (اللہ)                         اس کے لیے کافی ہے بے شک اللہ اپنا امر پورا کر کے رہتا ہے۔ اللہ نے ہر شے کا ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔“  ( القرآن) 


”تم لوگ اللہ پر یقین کے ساتھ توکل کرو وہ تمہیں اسی طرح روزی دیتا ہے جیسے پرندوں کو روزی دیتا ہے کہ وہ صبح جب روزی کی تلاش میں نکلتے ہیں ان کے پیٹ خالی ہوتے ہیں اور شام کو جب اپنے گھونسلے میں واپس آتے ہیں ان کے پیٹ بھرے ہوتے ہیں۔“ ( الحدیث) 

 

استغنا ایک ایسی طرز فکر ہے جنت میں فانی اور مادی چیزوں سے ذہن ہٹا کر حقیقی اور لافانی کی چیزوں میں تفکر کرتا ہے ۔ یہ تفکر جب قدم قدم چلا کر کسی بندے کو غیب میں داخل کر دیتا ہے تو سب سے پہلے اس کے اندر یقین پیدا ہوتا ہے جیسے ہی یقین کی کرن دماغ میں پھوٹتی ہے غیب کی دنیا آنکھوں کے سامنے آ جاتی ہے ۔

Topics


Uswa E Hasna

خواجہ شمس الدین عظیمی


مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے  ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح  طرح نہیں گزارا  جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔