Topics
”اور آپ کا پروردگار گناہوں کو ڈھانپنے والا اور بہت زیادہ رحم فرمانے والا ہے اگر وہ ان کے” کرتوتوں پر ان کو فوراً پکڑنے لگے تو عذاب بھیج دے مگر اس نے اپنی رحمت سے ایک وقت مقرر کر رکھا ہے اور یہ لوگ بچنے کے لئے اس کے سوا کوئی پناہ گا نہ پائیں گے۔“ (القرآن )
-----------
بندہ جب گناہ کا اعتراف کر کے اللہ تعالیٰ سے توبہ کرتا ہے تو وہ اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے الحدیث
گناہ سرزد ہو جائیں تو توبہ کرنے میں کبھی تاخیر نہ کریں۔ اظہارِ ندامت کے ساتھ انکساری کے ساتھ عاجزی کے ساتھ اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہو کر معافی طلب کیجیے۔ توبہ استغفار کے روح مجلیٰ ہو جاتی ہے اور قلب دُھل جاتا ہے نہایت خلوص اور سچائی کے ساتھ توبہ کرنے سے انسان کی زندگی بدل جاتی ہے ہے
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔