Topics
بڑی خرابی ہے ایسے شخص کی جو عیب ٹٹولنے والا اور غیبت کرنے والا
ہو۔جو مال کو جمع کرتا جائے اور گنتا جائے ۔وہ سمجھتا ہے اس کا مال ہمیشہ اس کے
پاس رہے گا ۔ہرگز نہیں یہ تو ضرور توڑ پھوڑ دینے والی آگ میں پھینک دیا جائے
گا ۔(القرآن)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مال و دولت کو راہِ اللہ میں خرچ کرنے کی
تلقین کرتے ہوئے فرمایا ”آدم کے بیٹے کا یہ حال ہے کہ کہتا ہے کہ میرا مال ،میرا
مال، تیرا مال تو وہی ہے جو تو نے صدقہ کیا اور آگے بھیج دیا۔کھا لیا تو اس
کو فنا کر چکا اور پہن لیا تو اس کو پرانا کرچکا ۔“(الحدیث)
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی
تعلیمات پر صدق دل سے عمل پیرا ہو کر آپ ﷺ کے روحانی مشن کو فروغ دینا
“
ہادی برحق صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاس مال و زر جمع نہ ہونے کا اتنا اہتمام فرمایا کہ صبح کا درہم شام تک کبھی اپنے پاس نہیں رکھا۔حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ تعالی عنہ کو نصیحت کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اے ابو ذر !مجھے یہ پسند نہیں کہ میرے پاس احدکے پہاڑ کے برابر سونا ہو اور تیسرے دن تک اس میں سے ایک اشرفی بھی میرےپاس باقی رہ جائے ۔مگر یہ کہ کسی قرض کے ادا کرنے کو رکھ چھوڑوں۔ میں کہوں گا کہ اس کو اللہ کے بندوں میں ایسے ایسے داہنے ، بائیں اور پیچھے بانٹ دو۔“آپ ﷺ نے یہ بھی ارشاد فرمایا ”اے آدم کے کے بیٹے! تیرا دینا تیرے لئے بہتر اور تیرا رکھ چھوڑنا تیرے لیے بُرا ہے ۔
مٹی کی بناوٹ کا ہے ایک نام دماغ
انسان کے
بدن میں اس سے جلتا ہے چراغ
جلتا ہے چراغ زندگانی
ہر دم
حتیٰ کہ کوئی لمحہ نہیں رہتا بے داغ
حضور قلندر بابا اولیاء رحمتہ اللہ علیہ
خواجہ شمس الدین عظیمی
مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی
فرماتے ہیں کہ کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں ہم جب تک فکر کرتے ہیں تو یہ بات روز روشن کی طرح سامنے آتی ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ اللہ علیہ وسلم کی اتباع کے بغیر زندگی کو صحیح طرح نہیں
گزارا جاسکتا ہر مسلمان صحیح خطوط پر پر اپنی زندگی کو اس وقت ترتیب دے سکتا
ہے ہے جب قرآن حکیم کے بیان کردہ حقائق کو سمجھ کر اللہ کے ساتھ ، اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت اپنی عملی زندگی بنا لیں۔