Topics
راجہ رگھو
جی راؤ کے ملازم منشی نور علی صاحب کا بیان ہے کہ ایک رات آٹھ بجے کے قریب عیسیٰ خاں صاحب
کھانا لے کر باباصاحبؒ کی خدمت میں آئے اور باباصاحبؒ سے اصرار کیا کہ کھانا کھالیں۔
باباصاحبؒ نے جواب دیا۔"ٹھیر رے! میرا مہمان آیاہے۔اس سے مل لوں، تب کھاؤں گا۔"
یہ کہہ کر باباصاحبؒ اٹھے قیام گاہ سے نکل
کر روانہ ہوئے۔ صدر دروازے سے نکل کر آگے بڑھے اورپُل پر بیٹھ گئے۔ تھوڑی دیر بعد ایک
عورت پل کی طرف آتی نظر آئی۔ یہ عورت جھانسی کی رہنے والی تھی اور ا س نے اپنی لڑکی
كو اٹھا رکھا تھا جو ہاتھ پیروں سے معذور تھی۔ اس نے لڑکی کو باباصاحبؒ کے قدموں میں
ڈال دیا۔ باباصاحبؒ اٹھے اور لڑکی کے دوپٹے کو پکڑ کر حکم دیا۔"اٹھو!" لڑکی
نے کوئی جواب نہیں دیا۔ بیٹھی رہی۔ دوسری بار باباصاحبؒ نے ڈانٹ کر فرمایا۔"اٹھو!"
لڑکی نے خوفزدہ ہوکر اٹھنے کی کوشش کی لیکن اٹھ نہ سکی۔ گرپڑی۔ تیسری بار جلال اورتحکم
کی ملی جلی کیفیت میں کہا۔ "اٹھ ری!"لڑکی ایک جھٹکے سے اٹھ کھڑی ہوئی۔ بابا
صاحبؒ یہ کہتے ہوئے اپنی قیام گاہ کی طرف بڑھے"میرے پیچھے میرے ساتھ چل۔"
وہ لڑکی اپنے پیروں پرقیام گاہ تک گئی۔ کچھ دن تک وہ لڑکی شکردرہ میں رہی اور مکمل
صحت یاب ہوکر اپنے گھر چلی گئی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"