Topics

حضرت بابا عبدالکریم

آپ کے والدین حسن احمدصاحب ضلع مچھلی بندر کے انعام دار تھے۔ آپ کے پانچ بھائی اور چار بہنیں تھیں۔ آپ ملٹن نمبر ۶۳؍ میں ملازم ہوگئے اور آپ کی تعیناتی ناگپور ہوئی۔ آپ جمنا سٹک میں بھی مہارت رکھتے تھے۔

کسی وجہ سے آپ نے اپنے والد کو خط میں سخت الفاظ لکھ دیئے جس سے آپ کے والدحسن احمد صاحب ان سے ناراض ہوگئے۔ اِدھر بابا عبدالکریم نے ملازمت چھوڑ دی۔ اور کامٹی ندی کے کنارے ایک بزرگ کے مزار پر معتکف ہوگئے۔ ان بزرگ نے عالمِ بشارت میں ان سے کہا کہ اس زمانے میں باباتاج الدینؒ عارفین کے سردار ہیں، تم ان کی خدمت میں جاؤ۔

بابا عبدالکریم دربار تاج الاولیاء میں حاضر ہوئے ۔ بابا صاحب  نے دیکھتے ہی فرمایا۔" تم اپنے والد کی زیارت کرکے آؤ۔"

حکم کے مطابق والد کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے روانہ ہوئے۔ باباصاحبؒ کی خدمت میں صرف چند ثانیوں کی حاضری نے آپ کے اندر عجیب تبدیلی پیداکر دی تھی۔آپ زیادہ تر خاموش رہتے اوراکثر کھانا کھانا بھی بھول جاتے۔ نرمول پہنچ کر باباعبدالکریم اپنے والد سے ملے اوروہاں سے واپس باباصاحبؒ کی خدمت میں واکی آگئے۔

بابا تاج الدینؒ نے بابا عبدالکریم کا نام محمد حسین رکھا۔

ایک دفعہ ناگپور میں طاعون کی وبا بہت شدت سے پھیلی ۔ ہزاروں افراد موت کا لقمہ بننے لگے۔ باباتاج الدینؒ نے محمد حسین باباکو بلاکر کہا۔" اونٹ پر بیٹھ کر نا گپور کی گلی گلی گھومو اور بلاکو بھگاؤ۔"

محمد حسین بابا اونٹ پر بیٹھ کر گلی گلی گھومنے لگے۔ لو گ کسی مریض کو آپ کے پاس لاتے تو آپ بابا صاحبؒ کا نام لے کر لعابِ دہن طاعون کی گلٹی پر لگا دیتے اور مریض موت کے منہ سے نکل آتا۔ کچھ دنوں میں ناگپور سے طاعون کا خاتمہ ہوگیا اور اس کے بعد طاعون نے شہر کو اپنا نشانہ نہیں بنایا ۔

محمدحسین باباکاوصال ۱۹۴۱ ؁ء میں ہوا۔ آپ کا مزار شکردرہ کے باہر تاج آباد میں ہے جہاں آج بھی باباتاج الدینؒ کا عرس منایا جاتا ہے۔

Topics


Tazkirah Baba Tajuddeen Aulia

خواجہ شمس الدین عظیمی

عارف باﷲخاتون

مریم اماں

کے نام

جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت بابا تاج الدین ؒ

کا ارشاد ہے:

"میرے پاس آنے سے پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"