Topics
مہاراجہ قرولی
اور تحصیلدار درگا پرشاد کے گردخود کو حضرت باباتاج الدینؒ کا واس کہتے تھے۔ انہوں
نے اپنی پوتھی میں باباصاحبؒ کا فوٹو رکھا ہوا تھا۔ اکثر پوتھی کھول کر فوٹو دیکھا
کر تے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ ہم نہ مشرک ہیں اور نہ بت پرست۔ ہمیں باباصاحبؒ نے اﷲاﷲکرنے
کا حکم دیا ہے۔ بس رات دن ہمارا یہی شغل ہے۔
مہاراجہ قرولی کے گرو سادھو صاحب بیان کرتے
تھے۔ "میں برہمن ہوں۔ ایم اے اورایل ایل بی پاس کرنے کے بعد ناگپور میں تحصیلدار
مقررہوا۔ مجھے اپنی بیوی سے شدید محبت تھی۔ اس کا انتقال ہوگیا۔ مجھے سخت صدمہ پہنچا۔
لوگوں نے اصرار کیا کہ میں دوسری شادی کر لوں۔ پہلے تو میں نہیں مانا لیکن بعد میں
سوچاکہ جب تک مجھے یہ نہ معلوم ہوجائے کہ شادی کرنا مناسب ہے یا نہیں ۔ شادی نہیں کروں
گا۔ پنڈتوں کی بات سے مجھے قطعی اطمینان نہیں تھا۔ اس زمانے میں ناگپور کے بچے بچے
کی زبان پر باباتاج الدینؒ کا نام تھا۔ میں ان ہندوؤں کو برا سمجھتاتھا جو مسلمان فقیروں
کے پاس جاتے تھے۔ پھربھی میرے دل نے کہا چلو، حاضر ہوکر دیکھ لیا جائے ۔ زبان سے کچھ
نہیں کہوں گا ، اگر کامل ہیں تو خود جواب دیں گے۔
میں نے ایک ٹوکر اکیلا خریدااورباباصاحبؒ کے
دربار میں حاضر ہوا۔ جیسے ہی میرا ان کا سامنا ہوا۔ باباصاحبؒ نے فرمایا۔"آیئے
تحصیلدار صاحب! تاج الدین نے بیوی نہیں کی۔ آپ بیوی کرکے کیا کریں گے۔"پھر فرمایا"لاؤ
کیلا کھلاؤ۔"
میں نے کیلا چھیل کر پیش کیا۔ باباصاحبؒ نے
تھوڑا سا کھانے کے بعد میری طرف بڑھا دیا اور کہا۔"کھا جاؤ۔"
میں برہمن زادہ، چھوت چھات کا سختی سے پابند۔
پھربھی ایک مسلمان کا جھوٹا کیلا کس طرح کھاگیا، مجھے یا د نہیں۔ کیلاکھاتے ہیں جذب
طاری ہو گیا اور ہوش وحواس ختم ہوگیا۔
گھروالوں کو خبر ہوئی تو پکڑ کر لے گئے ۔ گرم
لوہے سے جسم کو داغا لیکن میری حالت وہی رہی اور میں بدستور جذب ومستی میں ڈوبارہا۔
آخر کا رمجبور ہوکر فیصلہ کیا کہ اس کو وہیں لے جایا جائے جہاں سے یہ بیماری لگی ہے۔
میری برادری کو یہ قطعی منظور نہیں تھاکہ ایک برہمن کسی مسلمان کے پاس جائے لیکن مجبوری
نے بالآخر انہیں آمادہ کر اہی لیا۔
باباصاحبؒ کے دربار پہنچتے ہی حکم ہوا۔"زنجیریں
کھول دی جائیں۔ یہ اچھا ہے۔" میں اسی وقت ہوش میں آگیا۔
باباصاحبؒ نے فرمایا۔"اب تم تحصیلدار
نہیں رہے۔"
لوگوں نے کہا ۔"حضور!دیوانگی کی وجہ سے
یہ نوکری پر نہ جا سکے۔ اس لئے ان کی نوکری ختم ہوگئی ہے۔"
باباصاحب نے ایک سادے کا غذپر اپنے دستِ مبارک
سے اپنا نام لکھ کر مجھے دیا اورفرمایا : لویہ فرمان! تحصیلدار تمہارے جوتے اٹھائیں
گے۔ اﷲاﷲکرتے رہو۔"
حضور باباصاحبؒ کا فرمان پورا ہوا۔ تحصیلدار
درگاپرشاد اورمہاراجہ قرولی جیسے لوگ میرے جوتے اٹھانے میں فخر سمجھتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"