Topics

اجنبی بیرسٹر

منشی اصغر علی صاحب ناگپوری جو سیوئنگ مشین کمپنی میں ملازم ہیں۔ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے جناب دیدار بخش،پوسٹ ماسٹر ناگپور پورپوسٹ آفس کی زبانی سنا ہے کہ بابورام سنگھ نامی ایک سرکاری ملازم تھے۔ ان کے خلاف کوئی سرکاری جرم عائد ہوااور مقدمہ دائر کردیاگیا۔ انہوں نے بری ہونے کی ہرتدبیر کی اور جب مایوس ہوگئے تو حضور کی خدمت میں حاضر ہوکر گریہ وزاری کی۔ آپ نے فرمایا"چلاجا، کیا ہوتاہے، بری ہوجائے گا۔" یہ سن کر وہ شخص خوشی خوشی واپس آگیا۔ مقررہ تاریخ کو عدالت میں حاضر ہوااور طلبی پر عدالت میں پیش ہوا۔ فریقِ مخالف کی طرف سے وکیل بھی موجود تھا۔ تھوڑی ہی دیر بعد ایک اجنبی بیرسٹر عدالت میں آئے اور کہا" میں بیرسٹر ہوں اورفلاں شہر میں رہتاہوں۔" انہوں نے کوئی دور دراز شہر کانام بتایا اورکہا کہ میں رام سنگھ کی طر ف سے اس کے مقدمے کی پیروی کروں گا۔

مقدمے کی کاروائی شروع ہوئی۔ بحث کے دوران بیرسٹر صاحب نے کوئی قانونی نکتہ اٹھایا جس کا فریقِ مخالف کوئی جواب نہ دے سکا اور معذرت کے ساتھ بیرسٹر صاحب کی بحث اوراعتراض کو معقول قراردیا۔ اس پر بیرسٹر صاحب نے کہا کہ گزشتہ تمام کاروائی بے ضابطہ تھی اور مقدمے کی روئداد سے ملزم قطعی بے گناہ ثابت ہوتاہے۔ لہٰذا ملزم کو آج ہی کیوں نہ بری کیا جائے؟

عدالت نے بیرسٹر صاحب کی تجویز منظور کی اور ملزم کو اسی وقت بری کرکے مقدمہ خارج کر دیا ۔ بیرسٹر صاحب عدالت سے روانہ ہوئے تورام سنگھ بھی آہستہ آہستہ ان کے پیچھے چلا۔ تھوڑی دور جاکر رام سنگھ نے بیرسٹر صاحب کے سامنے آکر عرض کیا۔ "سرکار!یہ نکتہ میری سمجھ نہیں آتا کہ آپ میرے بلائے بغیر اس مقدمے کی پیروی کے لئے کیسے آگئے؟"

بیرسٹر صاحب نے فرمایا" تجھے کیا ضرورت ہے۔ آم کھانے سے مطلب ہے یا پیڑ گننے سے؟ جس سے تونے مقدمے میں مدد طلب کی ہے ، اسی نے مجھے پیروی کے لئے بھیجا ہے۔ اب تو اپنے گھر جا، ہم اپنے گھر جاتے ہیں۔"

Topics


Tazkirah Baba Tajuddeen Aulia

خواجہ شمس الدین عظیمی

عارف باﷲخاتون

مریم اماں

کے نام

جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت بابا تاج الدین ؒ

کا ارشاد ہے:

"میرے پاس آنے سے پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"