Topics
ایک بار دو
ہندو عورتیں ، مراؤتی سے بابا تاج الدینؒ کے پاس آئیں۔ ان دونوں عورتوں کی شادی کو
بارہ چودہ سال گز رگئے تھے۔ لیکن اولاد سے محروم تھیں۔ باباصاحب ندی کے پاس ریت پر
بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ نے ایک جھولی میں سے دولڈو نکالے اور چکھ کر ان عورتوں کو دیتے
ہوئے کہا۔"کھالو! "ایک عورت نے لڈو کھالیالیکن دوسری نے نظر بچا کر ریت میں
دبا دیا۔ دوسرے دن یہ عورتیں اپنے گھر چلی گئیں۔ وقتِ مقررہ کے بعد وہ عورت جس نے لڈو
کھا یا تھا ایک لڑکے کی ماں بن گئی۔ لیکن دوسری جس نے لڈو ریت میں دبا دیا تھا ، اولاد
سے محروم رہی۔ اسے سخت افسوس اورپشیمانی ہوئی۔ بچے کی پیدائش کے دوماہ بعد صاحبِ اولاد
عورت بچے کو ساتھ لے کر بابا صاحب کی خدمت میں
روانہ ہوئی تاکہ ناگپور میں بال اتارنے کی رسم انجام دے۔ اس نے اپنی سہیلی کو بھی جواولاد
سے محروم رہی تھی ساتھ لیا اور کہا۔"فکر نہ کر۔ باباحضور سے دوبارہ کہیں گے۔ بھگوان
نے چاہا تو تیرے آنگن میں بھی بہار آئے گی۔ "سہیلی دل میں روتی اور افسوس کرتی
مجبوراً ساتھ ہولی۔ جب یہ دونوں باباصاحب کے پاس پہنچیں تو عجیب بات دیکھی کہ باباندی
کے کنارے اسی مقام پر بیٹھے ہوئے ہیں جہاں ان کی خدمت میں پہلی بار حاضری دی تھی۔ بامراد
عورت نے اپنا بچہ باباصاحب کے قدموں میں رکھ دیا۔ یہ منظر دیکھ کر دوسری عورت تاب نہ
لا سکی۔ روتی ہوئی باباصاحب کے قدموں پر گری اور کہا"باباجی، میرا بچہ؟"
بابا صاحب نے
جواب دیا۔ "ریت میں ہے ، نکال لے۔"لوگوں نے یہ منظر دیکھا تو حال پوچھا۔
عورت نے سارا ماجرا سنایا اورکہا کہ جب تک باباصاحب مجھے آشیر واد دے کر روانہ نہ کریں
گے۔ میں یہاں سے نہیں جاؤں گی۔ تیسرے روز بابا صاحب نے اس عورت
کودعا سے نوازکر روانہ کیا اوروہ بھی صاحبِ اولاد ہوئی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"