Topics
حسن مہدی بدرالدین کی اہلیہ مریم بی صاحبہ نے ایک نہایت تاثر انگیز خواب دیکھا۔ انہوں نے دیکھا کہ چاند آسمان پرپوری آب و تاب سے چمک رہاہے اور ساری فضا چاندنی سے معمور ہے۔ یکایک چاند آسمان سے گیند کی طرح لڑھک کر ان کی گودمیں آگرا۔ اورکائنات اس کی روشنی سے منوّر ہوگئی۔ اس خواب کی تعبیر بابا تاج الدین ؒ کی پیدائش کی صورت میں سامنے آئی۔
عام روایت کے مطابق بابا تاج الدینؒ اولیاء ۵؍رجب المرجب ۱۲۷۷ھ مطابق ۲۷؍جنوری ۱۸۶۱ء کو پیدا ہوئے ۔ آپ کی پیدائش پیر کے دن فجر کے وقت بمقام کامٹی ، ناگپور میں ہوئی۔ قلندر بابا اولیاءؒ (نواسہ بابا تاج الدینؒ ) نے کتاب "تذکرہ تاج الدین باباؒ "میں لکھا ہے:
"تحقیق وتلاش کے بعد بھی نانا تاج الدین کا سالِ پیدائش معلوم نہیں ہوسکا۔ بڑے نانا (بابا تاج الدین کے بھائی) کی حیات میں مجھے زیادہ ہوش نہیں تھا۔ والد صاحب کو ان باتوں سے کوئی دل چسپی نہیں تھی۔ میں نے بڑے نانا کی زبانی سنا ہے کہ تاج الدین کی عمر غدر میں (یعنی ۱۸۵۷ء میں) چند سال تھی۔"
ان دونوں روایتوں کو سامنے رکھا جائے تو باباصاحب کی سنِ پیدائش میں چند سال کا فرق پڑتاہے۔
عام بچوں کے برعکس بابا صاحب پیدائش کے وقت روئے نہیں بلکہ آپ کی آنکھیں بند تھیں اور جسم ساکت تھا۔ یہ دیکھ کر وہاں موجود خواتین کو شبہ ہوا کہ شاید بچہ مردہ پیداہواہے۔ چنانچہ قدیم قاعدہ کے مطابق کسی چیز کو گرم کر کے پیشانی اورتلووں کو داغا گیا۔ بابا صاحب نے آنکھیں کھولیں ، روئے اور پھر خاموش ہوکر چاروں طرف ٹک ٹک دیکھنے لگے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"