Topics
سیرکے دوران
عثمان کا لج کے قریب سے گزررہا تھا کہ ایک ہم وطن عبدالغفار نے آوازدی۔ وہ ان دنوں
قانون کا طالبِ علم تھا۔ اس کے جبل پور کے دو اورساتھی فضل الکریم اورعباسی بھی اس
کے ساتھ تھے۔ انہیں عثمان کی آمد کا علم ہواتو خوشی میں چائے پرمدعو کر لیا۔
مقررہ وقت پر وہ ہاسٹل پہنچ گیا۔"چلو
چائے شہرمیں پئیں گے۔"عباسی نے کہا"موقع ملاتو تاج الدین باباؒ سے بھی مل
لیں گے۔"
سارے راستے اسی نوع کی گفتگو ہوتی رہی۔ اسی
میں معراج کا مسئلہ چل نکلا فضل الکریم روحانی اورعبدالغفار جسمانی معراج کے قائل تھے۔
ایک اچھے سے ہوٹل میں چائے پی کر وہ لوگ شکردرہ پہنچے تو وہاں عجیب منظر دیکھا۔ ایک
فوٹو گرافر بڑاسا کیمرہ تپائی پر جمائے باباؒ کی تصویر لینا چاہتا تھا۔ اور وہ اس پر
رضا مند نہ تھے۔ تاہم اس کے اصرار پر کرسی پر بیٹھ گئے مگر وقت پر ہل جاتے تھے۔ فوٹوگرافر
افسردگی سے بولا ۔"بابا !میں توآپ کی تصویر فروخت کرکے بال بچوں کا پیٹ پالنے
کی فکر میں تھا مگر آپ کو ذرا خیال نہیں۔"
"کیا بولا رے، کیا بولا!" بابا تڑپ
گئے۔ "لے !اچھا اتار لے مٹی کی تصویر۔"
تصویر کھینچ لی گئی ، فوٹو گرافر خوش ہوگیا۔
معاًبابا کی نگاہ ان چاروں پر پڑی تو تیوری پر تل پڑگئے اور بولے۔"انگریزی پڑھ
کے آئے اورکہتے ہیں کہ حضورؐ کو معراج روحانی ہوئی تھی۔"
چاروں چونک پڑے اورباباؒ اپنے حجرے کی طرف
چل دیئے۔ اب انہیں باباؒ کے سامنے جانے کی ہمت نہ تھی۔ واپسی کا ارادہ کیا مگر عثمان
اورعبدالغفار آگے بڑھے ایک خدمت گار باباؒ کے پاؤں دابنے کی کوشش کر رہا تھا۔ بابانے
اسے منع کر دیا اور عبدالغفار کی جانب دیکھ کر بولے۔"لے رے لڑکے، تو پیر دبا۔"
عثمان نے بھی شامل ہونا چاہالیکن باباؒ نے
اسے منع کر دیا۔ عبدالغفار نے پنڈلی کو ہاتھ لگایا تو وہ بے حد سخت تھی۔ بابا نے پٹھے
اکڑالئے تھے۔ دومنٹ بعد اس نے ہاتھ روکتے ہوئے کہا۔"بابا! آپ کو پنڈلی اکڑائے
بیٹھے ہیں۔ میں پاؤں کیسے دباؤں؟"
"توڈھیلی کرلے نا، لگا سائنس کا زور۔"
" اس میں سائنس کام نہیں آتی۔ آپ خودپاؤں
ڈھیلا چھوڑ دیجئے۔"
وہ پہلے ہنسے اورکچھ دیر خاموش رہنے کے بعد
بولے۔"تو اچھا لڑکا ہے، بتا کیا چاہتا ہے۔"
"بابا!پڑ ھ لکھ کے نوکری تو مل جائے گی
مگر خداکیسے ملے؟"
وہ قدرے چونک کر کہنے لگے۔"محنت کرتے،
بچے پالتے، خدا مل جاتاجی۔" فضل الکریم اورعباسی داخل ہوئے تو وہ ادھر متوجہ ہوگئے۔
کیوں رے! اب بتا حضور صلی اﷲعلیہ وسلم کو معراج روحانی ہوئی کہ جسمانی؟"
دونوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ عبدالغفار فوراًبولا۔"باباغلطی
ہوئی۔ معاف کردو۔"
وہ خوش خوش نظر آئے ، پھر یوں گویا ہوئے۔"کرسی
پر بیٹھ گے، فوٹواترواؤگے، پھر سمجھ میں آجائے گا۔ اچھا اب تم جاؤ۔"
خواجہ شمس الدین عظیمی
عارف باﷲخاتون
مریم اماں
کے نام
جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم
حضرت بابا تاج الدین ؒ
کا ارشاد ہے:
"میرے پاس آنے سے
پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"