Topics

بی اماں صاحبہ

آپ کے والد چاندہ میں مسجد کے پیش امام تھے۔ ان کے ہاں کوئی اولاد زندہ نہیں رہتی تھی۔ پیش امام صاحب کی بیوی نے منت مانگی کہ اگر اولاد زندہ رہ گئی تومیں اسے باباصاحبؒ کے زیرِ سایہ دے دوں گی۔ چنانچہ بی اماں صاحبہ پیداہوئیں ۔ اور زندہ رہیں۔ کم سنی میں ان کو بابا صاحبؒ کی خدمت میں پیش کیا گیا ۔ تو باباصاحبؒ نے آپ کی پرورش اپنے ماموں عبدالرحمٰن صاحب کے سپرد کی۔ جب بی اماں صاحبہ سنِ بلوغ کو پہنچیں تو ان کے رشتے دارانہیں چاندہ لے گئے اور شادی کر دی۔ شادی کے کچھ دنوں بعد بی اماں صاحبہ پر استغراق کی کیفیت غالب رہنے لگی جس کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے دوبارہ باباصاحب کے سامنے پیش کیا۔ چند روز باباصاحب کے پاس رہیں تو جذب ختم ہوگیا۔ باباصاحبؒ نے ان کی تربیت اورتعلیم فرمائی اور عبدالرحمٰن کا لقب دیا۔ بی اماں صاحبہ نے راجو رہ میں قیام کیا اور وہیں آپ کا چشمۂ فیض جاری ہوا۔

Topics


Tazkirah Baba Tajuddeen Aulia

خواجہ شمس الدین عظیمی

عارف باﷲخاتون

مریم اماں

کے نام

جن کے لئے شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت بابا تاج الدین ؒ

کا ارشاد ہے:

"میرے پاس آنے سے پہلے مریم اماں کی خدمت میں حاضری دی جائے۔"