Topics
سوال: میں نے ایک کتاب پڑھی جس میں ہمزاد کے بارے میں عجیب و غریب قسم کے واقعات لکھے ہوئے تھے۔ جس کو پڑھنے کے بعد میرے ذہن میں مندرجہ ذیل سوالات پیدا ہوئے۔
1) یہ ہمزاد کیاہے؟
2) ہمزاد ایک مفروضہ ہے یا اس کا کوئی وجود ہے؟
3) کیا اس کو حاصل کیا جا سکتا ہے؟
4) اس کا حاصل کرنا گناہ ہے یا ثواب؟
5) اس کو حاصل کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟
6) اس کو حاصل کرنے کے لئے کسی سے اجازت لینی پڑتی ہے اور کس سے لینی پڑتی ہے؟
7) کیا اس کو غیر مسلم بھی حاصل کر سکتے ہیں؟
8) قرآن و سنت کی روشنی میں اس کی اہمیت کیا ہے؟
جواب: ہمزاد اس ہیولیٰ کو کہتے ہیں جو مادی جسم کے اوپر روشنیوں کا بنا ہوا ایک مکمل جسم ہے۔ حضور قلندر بابا اولیاءؒ نے نسمہ کے نام سے روشنی کے اس جسم کو اپنی کتاب لوح و قلم میں تفصیل کے ساتھ تذکرہ کیا ہے۔ سائنس دان اس جسم کو AURAکہتے ہیں۔
روشنیوں کے اس جسم سے رابطہ قائم کرنے کو ہمزاد طابع کرنا کہتے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہمزاد طابع کرنے کوناپسند فرمایا ہے اس لئے ہمزاد طابع کرنا قرآن و سنت سے جائز نہیں ہے۔ ہمزاد کو بلا تخصیص مذہب و ملت تابع کیا جا سکتا ہے اس قسم کے عملیات کرنے سے آدمی پاگل بھی ہو سکتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔