Topics

پیر پکڑے گھر بیٹھا رہتا ہوں

س: میرے پیر میں جوتے کا نشان پڑ گیا تھا۔ کھجانے پر ایک چھوٹی سی پھنسی کی شکل اختیار کر لی اور پھر ایک روز اس پر قینچی گر گئی۔ 

ہسپتال سے پٹی کرائی تو زخم اور گہرا ہو گیا۔ اور پھر میں نے بے وقوفی سے زخم پر تیزاب ڈال دیا۔ اس سے زخم اور بھی بڑھ گیا۔ اور پھر ستم بالائے ستم یہ کہ دوسرے روز پیر کی انگلی میں بچھو نے ڈنگ مار دیا۔ ڈاکٹری علاج سے چار ماہ میں افاقہ ہوا۔ پانچ ماہ کے بعد زخم پھر تازہ ہو گیا۔ چار ماہ تک پھر علاج کراتا رہا۔ لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ غریب اور بال بچے دار آدمی ہوں۔ چار ماہ کام کرتا ہوں، آٹھ ماہ تک پیر کو پکڑے گھر میں بیٹھا رہتا ہوں۔ تکلیف داہنے پیر کی دونوں بڑی انگلیوں کے درمیان میں ہے۔ انگلیوں کی جڑ سے کوئی ڈیڑھ انچ اوپر کی طرف زخم ہے۔

ج: کیکر کے تازہ پتے کھرل میں پیس کر زخم پر ضماد کر دیں۔ چند روز میں زخم مندمل ہو جائے گا۔ نیلی شعاعوں کا پانی تیار کر کے دو اونس صبح اور شام 21یوم تک پی لیا کریں۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔