Topics

جنسی کشش کا قانون

سوال: اس کائنات میں سب سے دلکش اور حسین وجود عورت ہے۔ قدرت نے اس میں ایسی کشش رکھ دی ہے کہ مرد اس کی طرف کھنچا چلا جاتا ہے۔ جبکہ عورت کے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ عورت ایک خوبصورت ساز ہے۔ جب تک اس کے تاروں کو نہ چھیڑا جائے نغمہ نہیں پھوٹتا۔ سوال یہ ہے کہ جنسی کشش کیا ہے؟ عورت کو دیکھ کر مرد کیوں ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہو جاتا ہے؟

جواب: آپ کا یہ کہنا کہ مرد عورت کو دیکھ کر ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہو جاتا ہے صحیح نہیں ہے اور اگر اس کو صحیح مان لیا جائے تو یہ بات بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ عورت کے اندر بھی ہیجانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔ جنسی کشش کی بنیاد نسل کشی کے اوپر قائم ہے۔ 

عورت اور مرد کے اندر کشش خواہ وہ حیوانات میں ہو، جمادات میں ہو، نباتات میں ہو اس لئے ہے کہ نسل میں اضافہ ہوتا رہے اور اللہ کی زمین پر آبادیاں بستی رہیں۔ روحانی نکتہ نظر سے مونث اور مذکر کے اندر دو دو رخ ہوتے ہیں ایک غالب رہتا ہے اور دوسرا رخ مغلوب ہوتا ہے یعنی مذکر میں مونث کا رخ مغلوب اور چھپا ہوا ہے جو رخ مغلوب ہے وہ چاہتا ہے کہ غالب رخ سے مل کر اپنی کمی کو پورا کرے۔ یہی جنسی کشش ہے۔ جب دونوں رخ باہم مل کر ایک دوسرے میں جذب ہو جاتے ہیں تو نتیجہ میں تیسری چیز تخلیق ہو جاتی ہے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔