Topics

دم گھٹتا ہے

سوال: آج سے کوئی آٹھ دس مہینے پہلے میں بالکل ٹھیک تھی۔ لیکن آہستہ آہستہ پتہ نہیں مجھے کیا ہوتا جا رہا ہے۔ میں قرآن شریف پڑھنے بیٹھتی ہوں تو یوں لگتا ہے کہ میں صحیح الفاظ نہیں ادا کر رہی ، نہ جانے کتنی مرتبہ ایک ایک لفظ پڑھتی ہوں تو یہی خیال آتا ہے کہ غلط پڑھ رہی ہوں۔

نہ جانے کتنی مرتبہ ایک ایک لفظ پڑھتی ہوں۔ پہلے تو میں بیس منٹ میں سپارہ پڑھ لیتی تھی لیکن اب ایک گھنٹے میں بھی نہیں پڑھ سکتی۔ کہیں قرآن خوانی میں جاتے ہوئے بھی گھبراتی ہوں۔ نماز پڑھتی ہوں تو یہی خیال آتا ہے کہ غلط پڑھ رہی ہوں۔ سجدہ کرنا بھول گئی ہوں اور کبھی التحیات پڑھنا حالانکہ میں بہت دھیان سے پڑھتی ہوں۔ اس وجہ سے میں کتنی ہی مرتبہ بار بار نماز کی رکعتیں پڑھتی ہوں۔ لیکن آخر میں مجھے یقین نہیں آتا ہے۔ یہی لگتا ہے کہ غلط نماز پڑھی ہے۔ نماز بھی بہت بلند آواز میں پڑھتی ہوں تو سانس پھولنے لگتا ہے اور اگر آہستہ پڑھوں تو دم گھٹتا ہے۔

جواب: آپ صرف پانچ وقت کی نماز ادا کیا کریں۔ فی الحال قرآن پاک کی تلاوت نہ کریں۔ روزانہ نماز فجر سے پہلے آنکھ بند کر کے تصور کی آنکھ سے دو رکعت نماز ادا کریں۔ یعنی عالم تصور میں خود کو نماز کے ارکان ادا کرتے دیکھیں۔ اس کے بعد نماز فجر ادا کریں۔ 

یہ عمل صرف فجر سے پہلے کریں۔ اس کے علاوہ ہر وقت چلتے پھرتے ، اٹھتے بیٹھتے یا حی یا قیوم کا ورد کیا کریں۔ اس ورد میں وضو اور پاکی کی قید نہیں ہے۔ بیس دن کے اندر آپ کی ذہنی الجھنیں دور ہو جائیں گی۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔