Topics
سوال: کچھ دنوں پہلے میں اپنے بھائی کے ساتھ دوسرے گاؤں میں ایک کام کے سلسلے میں جا رہا تھا۔ راستے میں میرے بھائی نے پیشاب محسوس کیا اور قریب کی ڈھلوان میں ایک درخت کے نیچے فراغت حاصل کی۔ اس کے بعد سے بھائی کو کبھی ہلکا اور کبھی تیز بخار ہو جاتا ہے۔ تھوڑے وقفے کے لئے بخار اترتا ہے لیکن پھر چڑھ جاتا ہے۔ جسم ٹوٹتا محسوس ہوتا ہے۔ کہتا ہے کہ کبھی کبھی آنکھوں کے سامنے رنگوں کے دائرے آ جاتے ہیں۔ بخار کی دوا بھی استعمال کی لیکن بخار نہیں اترتا۔ لوگ کہتے ہیں کہ اس پر سایہ ہو گیا ہے۔
جواب: یہ ایک مرض ہے جو مخصوص گیس سے لاحق ہوتا ہے۔ یہ گیس کبھی کبھی زمین کے کسی خطے سے نکلتی ہے۔ آپ اپنے بھائی کو بنفشہ کے پتوں کی چائے بنا کر پلائیں۔ کچھ دنوں اس کے استعمال سے مذکورہ شکایت دور ہو جائے گی۔ بنفشہ کی چائے کا مطلب یہ ہے کہ پانی کھولا کر چائے کی پتی کی بجائے بنفشہ کے پتے ڈال کر دم دے دیں اور چھان کر چینی ملا کر پلا دیں۔ بنفشہ کی چائے سے گیس کے اثرات ختم ہو جائیں گے۔انشاء اللہ۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔