Topics

ضمیر کی ملامت

سوال: عظیمی صاحب!ہماری پریشانی یہ ہے کہ والد صاحب کچھ عرصے سے رات کو سوتے ہوئے ڈر جاتے ہیں۔ ڈرتے ہوئے ان کے منہ سے بے ربط الفاظ ادا ہوتے ہیں اور جب تک انہیں بیدار نہ کیا جائے، مسلسل ڈرتے ہیں ہمارا اندیشہ یہ ہے کہ ہمارے والد صاحب کے اوپر کسی نے جادو کر دیا ہے ۔ ایک بات اور عرض کر دوں کہ والد صاحب جب ڈرتے ہیں تو کچھ ایسی سہمی سہمی آوازیں منہ سے نکالتے ہیں کہ گھر والے بھی خوف زدہ ہو جاتے ہیں۔ عامل حضرات کا یہ کہنا ہے کہ جادو کسی نے نہیں کیا ہے۔ ان کے اوپر اثر ہے اور آسیب زیادہ تر سوتے وقت پریشان کرتا ہے۔

جواب: آپ کے والد صاحب سے کچھ ایسی حرکات سرزد ہو گئی ہیں۔ جن سے ان کا ضمیر ملامت کرتا رہتا ہے اس کے ساتھ ساتھ ان کے دماغ پر گھر کے معاملات کا بھی بہت دباؤ ہے اور اس دباؤ کی وجہ سے ان کے اوپر خوف مسلط رہتا ہے۔ دن میں مصروفیت کی وجہ سے یہ خوف دبا رہتا ہے اور گہری نیند میں خوف اور ضمیر کی ملامت، تصویروں کا روپ اختیار کر کے ڈراؤنے خواب بن کر نظر آتی ہے۔ آپ کے والد صاحب اور آپ سب گھر والے اپنا محاسبہ کریں اور قدروں کو جن سے لوگوں کی دل آزاری ہوتی ہے چھوڑ دیجئے۔ حالات اچھے نہیں ہیں۔ آپ کے والد صاحب کا شعور ہر وقت لرزتا رہتا ہے۔ تدارک نہیں کیا گیا تو کسی بھی وقت شعور میں تعطل واقع ہونے کا اندیشہ ہے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔