Topics

بے رونق چہرہ

سوال: میں اپنے چہرے کی ہیئت کی وجہ سے شدید احساس کمتری میں مبتلا ہو گئی ہوں۔ میرے چہرے میں ذرا بھر بھی کشش نہیں ہے۔ بالکل روکھا پھیکا ہے۔ کچھ عرصے سے میرا رنگ بھی گہرا ہو گیا ہے۔ ایک مصیبت یہ ہے کہ چہرہ جسم کی مناسبت سے چھوٹا ہے۔ محفلوں اور دیگر تقریبات میں جانے سے احتراز کرتی ہوں۔ جب کسی کا سامنا ہوتا ہے تو یوں لگتا ہے کہ اس کی نظریں میرے چہرے کا مزاحیہ انداز میں طواف کر رہی ہیں۔ میں اپنی طرف سے چہر ہ کوپرکشش اور متناسب بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتی ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوتی۔

جواب: چہرے میں خوبصورت اور کشش پیدا کرنے کے لئے مندرجہ ذیل نقش عمدہ قسم کی سیاہ چمک دار روشنائی سے فل اسکیپ سفید آرٹ پیپر پر خوشخط لکھ کر فریم کرا لیا جائے۔ اس فریم شدہ نقش کو رات کو سونے سے پہلے تین چار فٹ کے فاصلے سے دس تا پندرہ منٹ روزانہ دیکھا کریں۔ نقش یہ ہے 


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔