Topics

مثانہ میں پانی ۔ ہرنیا

سوال: میں گذشتہ دس سال سے ایک بیماری میں مبتلا ہوں، میرے مثانہ میں پانی اتر آیا ہے، مثانہ پھول گیا ہے جس کی وجہ سے میں اپنے ہم عصر دوستوں میں بیٹھنے سے کتراتا ہوں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ میں غلط فعل میں مبتلا ہو گیا ہوں۔ حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں۔ آج میں اس قدر کرب میں مبتلا ہوں کہ شرم سے احساس کمتری کا شکار ہو گیا ہوں۔ خدارا آسان ترین علاج بتائیں مرتے دم تک مشکور رہوں گا۔

جواب: رات سوتے وقت پھولے ہوئے عضو پر پہلے سرسوں کا خالص تیل، اچھی طرح لگائیں پھر پسا ہوا لاہوری نمک لگا کر تیل کو خشک کر دیں اور کوٹا ہوا کھوپرا رکھ کر روئی لگا کر لنگوٹ کس دیں اور سو جائیں۔ صبح لنگوٹ کھول کر نیم گرم پانی سے دھو دیں۔ یہ علاج لگاتار تین دن اور زیادہ سے زیادہ پانچ دن کرنے سے اتری ہوئی آنت(ہرنیا) پھولی ہوئی جگہ اور مثانہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔

ٹھیک ہونے کے بعد کسی خیراتی ادارہ کی حسب توفیق مدد کریں۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔