Topics
سوال: میں بہت زیادہ دبلی ہوں میرا جسم ایک ڈھانچے کی طرح لگتا ہے اگر ذرا تنگ قمیض پہن لوں تو سینے کی ہڈیاں نظر آنے لگتی ہیں مجھے جو لڑکی بھی دیکھتی ہے تو ہنسنے لگتی ہے۔ یہ ڈھانچہ کہاں سے آ گیا ہے میں کہیں جانے کے قابل نہیں ہوں۔ سوچتی ہوں کہ اگر موٹی ہوتی تو لوگ اس طرح میرا مذاق نہیں اڑاتے۔ اس دبلے پن میں میر اقد6فٹ ہے۔ میں نے ایکسرے کروائے خون ٹیسٹ کروایا، گوشت اور دودھ کو روزانہ استعمال کرتی ہوں۔ خدا کے لئے مجھے ایسا نسخہ بتا دیجئے کہ میں موٹی ہو جاؤں۔
جواب: جس طرح چنے کی دال کا حلوہ بنتا ہے اس ہی ترکیب سے ماش کی دال کا حلوہ پکا کر رکھ لیں اور روزانہ صبح و شام کھا لیا کریں۔
جسم فربہ ہو جائے گا۔ رات کو ایک چمچہ خالص شہد لے کر اس پر ایک بار (اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلُ)پڑھ کر دم کر کے استعمال کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔