Topics

بہن کا بیٹا۔ تشنج کے دورے

سوال: میری چھوٹی بہن کے ہاں شادی کے پندرہ سال بعد لڑکا پیدا ہوا اس سے پہلے تین لڑکیاں پیدا ہوئیں جو بقید حیات ہیں۔ لڑکا آٹھ ماہ سے سخت بیمار ہے اس وقت اس کی عمر 15ماہ ہے اور 7ماہ تک اس کا یہ حال رہا کہ اکثر روتا رہتا تھا۔ 7ماہ کا ہوا تو دانت نکلنے شروع ہوئے اور ساتھ ہی بخار آنا شروع ہو گیا۔ سب لوگ کہتے تھے دانت نکلنے کی وجہ سے بخار ہے۔ بخار کے علاج میں دست آنے بند ہو گئے۔ لیکن سخت قبض پیدا ہو گیاجو اب تک قائم ہے ۔ بہت علاج کرایا لیکن بخار نہیں اترا۔ ڈاکٹروں نے ٹی بی تشخیص کی تو ٹی بی کا علاج شروع ہو گیا۔ لیکن بخار نہیں اترا اور بچہ دن بدن کمزور ہوتا چلا گیا۔ اس دوران اسے تین مرتبہ تشنج کے دورے پڑے۔ 

ہم نے اسپیشلسٹ سے رجوع کیا اور بہت دن علاج کرایا لیکن بخار نہیں اترا۔ اب صورتحال یہ ہے کہ وہ گردن تک نہیں اٹھا سکتا۔ 

نیند میں اکثر ڈر جاتا ہے۔ ہاتھ اٹھانے کی طاقت تک اس میں نہیں ہے۔ وہ کسی چیز کی طرف نظر اٹھا کر نہیں دیکھتا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پیدائش کے وقت اس کے دماغ کو آکسیجن کم ملی ہے۔ اس لئے یہ نارمل نہیں ہو سکتا۔ اس وقت اس کی یہ کیفیت ہے کہ ہر وقت جھٹکے لگتے رہتے ہیں۔ ہاتھ پاؤں ہلتے رہتے ہیں ۔ منہ آنکھیں پھڑکتی رہتی ہیں۔ بعض اوقات پورا جسم ہلنے لگتا ہے۔ مادی علاج کے بعد اب روحانی علاج کا سہارا لے رہے ہیں۔

جواب: ۹۳۹۳۹۳۹۳۳

مندرجہ بالا تعویذ دو عدد پلیٹوں پر لکھ کر بچے کو پلائیں۔ تعویذ لکھنے میں زردہ رنگ عرق گلاب میں گھول کر استعمال کریں۔ یہی تعویذ مومی کاغذ پر لکھ کر موم جامہ کر کے آسمانی رنگ کے کپڑے میں سی کر گلے میں ڈال دیں۔ ہفتہ میں ایک بار کپڑے کے خول سے نکالے بغیر تعویذ کو لوبان کی دھونی ضرور دیں۔

Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔