Topics

نارنجی مراقبہ

سوال: مسئلہ یہ ہے کہ مجھ میں مستقل مزاجی نہیں ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ مجھ میں مستقل مزاجی آ جائے۔ دوسرے یہ کہ ہر شخص سے خواہ وہ دوست ہو یا دشمن رشتہ دار ہو یا غیر ہر کسی کے ساتھ بہت خوش اخلاقی سے بات کرتی ہوں۔ مگر جب کوئی مجھ سے ہنس کر بات کرتا ہے تو ایسا لگتا ہے یہ سب بناوٹ ہے۔ یہ ہمدردی یا محبت صرف اس لئے جتا رہا ہے کہ میں نے اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا ہے جبکہ ایسی کوئی بات نہیں ہوتی۔ خدا سے بہت زیادہ محبت کا دعویٰ نہیں کرتی مگر اس کو یاد بہت کرتی ہوں۔ نماز، روزہ، قرآن شریف پابندی سے پڑھتی ہوں اور ان چیزوں کا خاص خیال رکھتی ہوں۔ مگر پھر بھی خود کو بہت گناہ گار سمجھتی ہوں کوئی نیکی کا کام ہو تو سو دفعہ سوچتی ہوں کہ یہ کام میں کر بھی سکوں گی یا نہیں۔ آپ مجھے مراقبہ کرنے کی اجازت دے دیں اور یہ بھی بتا دیں کہ مراقبہ کس طرح کیا جاتا ہے۔

جواب: چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے وضو اور بغیر وضو یا حی یا قیوم کا ورد کریں۔ اور رات کو سوتے وقت ایک بار یا رب الرحیم پڑھ کر آنکھیں بند کر کے نماز کی طرح بیٹھ جائیں اور یہ تصور کریں کہ نارنجی رنگ کی روشنی کی ایک لہر آپ کے سر کے بیچ میں داخل ہو کر دماغ میں جذب ہو رہی ہے۔ یہ عمل روزانہ دس منٹ تک کریں۔ دونوں وقت کھانے کے بعد کوئی میٹھی چیز ضرور کھائیں۔ مراقبہ کے بعد بات کئے بغیر سو جائیں۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔