Topics

رنگین پانی

سوال: آج سے سات سال پہلے مجھے جلد کی بیماری شروع ہوئی جسے انگریزی میں (PSORIASIS) کہتے ہیں۔ آج تک متواتر علاج ہو رہا ہے تین تین مہینے ہسپتال میں گزر جاتے ہیں مگر مکمل آرام تو درکنار وقتی فائدہ بھی نہیں ہوتا۔ حالت یہ ہے کہ سر سے پاؤں تک جسم کے ہر حصے پر خشکی ہی خشکی ہے۔ سخت خارش ہوتی ہے جلد اکڑ جاتی ہے۔ دوا کے استعمال کرنے پر جلد نرم ہو جاتی ہے۔ دوائیاں اتنی تیز ہیں کہ سارا جسم جل کر کالا ہو جاتا ہے پھر نئی جلد نکلتی ہے مگر آرام نہیں آتا جو بھی دیکھتا ہے توبہ توبہ کرتا ہے۔ 

دوائیاں اتنی چکنی ہیں کہ سارے کپڑے چکنے دھبے دار ہو جاتے ہیں مارے شرم کے کسی کے سامنے نہیں جاتی، آ جا نہیں سکتی۔ رات کو سونے کے بہانے دل کھول کر روتی ہوں، خدا سے دعائیں مانگتی ہوں، پانچ وقت کی نماز پابندی سے ادا کرتی ہیں، حج کی سعادت بھی نصیب ہے۔ وہاں بھی آب زم زم سے نہاتی رہی دعائیں مانگیں۔ خدا کی رحمت سے مایوس نہیں ہوں۔ خدا کے لئے وظیفہ یا کوئی علاج ساتھ بتائیں۔

جواب: رنگ اور روشنی کے طریقہ پر سبز شعاعوں کا پانی تیار کریں۔ طریقہ یہ ہے کہ ایک بوتل پر سبز سیلوفین پیپر لپیٹ دیں۔ اب سادہ پانی لے کر کسی اسٹین لیس اسٹیل کے برتن میں بوائل کریں اور ٹھنڈا کر کے اس رنگین بوتل میں ڈال کر یہ بوتل سورج کی روشنی میں چھ گھنٹے کے لئے دھوپ میں رکھیں۔ یہ خیال رہے کہ بوتل کسی لکڑی کی چوکی پر رکھی جائے اور بوتل ایک چوتھائی خالی رہے۔ رنگین پانی پر 3بار سورۃ الفلق پڑھ کر دم کر کے دن میں تین بار پئیں۔ غذاؤں میں گرم مصالحہ، سرخ مرچ، گوشت، انڈا سے پرہیز ضروری ہے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔