Topics
سوال: کالم روحانی ڈاک ہر ہفتے ہمارے گھر میں بہت شوق سے پڑھا جاتا ہے۔ آپ کے تحریر کردہ مراقبے اخبارات میں پڑھ کر دل چاہتا ہے کہ ہم بھی ان مراقبوں سے مستفیض ہوں۔ آج پہلی بار آپ کو خط لکھنے کی جسارت کر رہی ہوں۔ اس امید پر کہ آپ مایوس نہیں کریں گے۔ آپ جس طرح بنی نوع انسان کی خدمت کر رہے ہیں اور بھٹکے ہوئے مسافروں کو سیدھا راستہ دکھا رہے ہیں۔ ہم سب کی دعا ہے کہ خدا آپ کو کامیابی عطا کرے۔(آمین)۔ کچھ عرصہ قبل’’خوبصورتی کا راز سرخ رنگ کا گلاب‘‘ کے عنوان سے ایک مراقبہ شائع ہوا تھا۔ میری شدید خواہش تھی کہ آپ سے اجازت لے کر وہ مراقبہ ضرور کروں لیکن مجھے افسوس ہے کہ اخبار کا وہ حصہ جس میں خوبصورتی کے راز کا مراقبہ درج تھا مجھ سے گم ہو گیا ہے۔ باوجود خواہش کے میں وہ مراقبہ نہ کر سکی لیکن میں معذرت کے ساتھ آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ برائے مہربانی خوبصورتی کے راز کا مراقبہ ایک دفعہ پھر شائع کر دیں۔ میں اور میری سہیلیاں اس مراقبہ کے بارے میں ضروری معلومات حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
1۔ میر تعلق ایک کرسچن خاندان سے ہے، کیا آپ کے تحریر کردہ مراقبے کرسچن خاندان کاکوئی فرد کر سکتا ہے؟
2۔ خوبصورتی کے راز کا مراقبہ کتنے عرصے تک کیا جاتا ہے اوراس میں صفائی کا کتنا خیال رکھا جاتا ہے؟
3۔ کیا خاص دنوں میں بھی یہ مراقبہ کیاجا سکتا ہے؟
4۔ اگر مراقبہ کے دوران غیر ضروری خیالات تنگ کریں تو اس سلسلے میں کیا کیا جائے؟
5۔ کیا میں خوبصورتی کا راز سرخ رنگ کا گلاب کا مراقبہ ختم ہونے پر دوسرا مراقبہ’’کشش کا راز‘‘ شروع کر سکتی ہوں؟
جواب: روحانی ڈاک کا کالم۔ دراصل اللہ کی مخلوق کی خدمت کرنے کا ایک وسیلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ رب المسلمین نہیں ہیں۔ رب العالمین ہیں اور یہی اللہ کی سنت ہے۔ سورج چمکتا ہے تو پوری مخلوق ظلمت سے نجات حاصل کر کے روشنی سے استفادہ کرتی ہے، بارش برستی ہے پورا عالم سیراب ہوتا ہے۔ ہوا چلتی ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتی کہ کون مسلمان ہے، کون ہندو ہے، کون عیسائی ہے۔ سب کو ان کے اپنے اپنے ظرف کے مطابق آکسیجن فراہم ہوتی رہتی ہے۔ ایک ڈاکٹر یا حکیم سب کے لئے ہوتا ہے اس طرح روحانی معالج بھی اللہ کی مخلوق کے دکھ کا درماں ہوتا ہے۔ رات کو سوتے وقت آنکھیں بند کر کے یہ تصور کریں کہ میں ایک باغ میں ہوں اور باغ میں گلاب کے پھول ہیں اور آپ کو گلاب کی خوشبو آئے گی اور یہ خوشبو آپ کے کمرے میں اس طرح پھیل جائے گی کہ دوسرے لوگ بھی محسوس کرینگے۔ یہ عمل بلا کسی تفریق کے ہر مذہب و ملت کا فرد کر سکتا ہے۔ عمل کی مدت زیادہ سے زیادہ 90دن ہے۔ خواتین مخصوص ایام میں بھی یہ مراقبہ کر سکتی ہیں۔ خیالات اگر آتے ہیں تو آنے دیں۔ خود گزر جائیں گے۔ خیالات کو رد نہ کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔