Topics

نرم دل

سوال: میرا دل اتنا نرم ہے کہ اگر کسی فلم میں جذبات کو افسردہ کرنے والا سین دیکھ لوں تو آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں۔ اگر دفتر میں کسی بڑے آفیسر کے سامنے کوئی درخواست پیش کری ہو تو بھی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں۔ کہیں قوالی سنوں تو روتے روتے ہچکی بندھ جاتی ہے۔ اس کے برعکس میں عام حالات میں بہت زیادہ سخت گیر ہوں۔ لہجہ بعض اوقات اتنا کرخت ہو جاتا ہے کہ میرے بزرگ بھی سہم جاتے ہیں۔ بعد میں مجھے اس بات کا بڑا ملال ہوتا ہے دل میں بچوں کو بات بے بات پر مار پیٹ سے دریغ نہیں کرتے۔ اس طرز عمل سے میرا چہرہ خراب ہو گیا ہے

چہرہ پر خشونت اور بے رونقی برستی ہے۔ آئینہ میں خود کو دیکھتا ہوں تو دماغ میں جھٹکا لگتا ہے۔

جواب: صبح سورج نکلنے سے پہلے ایک گھونٹ پانی پر ایک مرتبہ یاَوَدُوْدُ پڑھ کرنہار منہ پی لیا کریں۔ اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ یہ عمل ہر حال میں سورج نکلنے سے پہلے کیا جائے۔


Topics


Roohani Daak (2)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔