Spiritual Healing
سوال: آپ اکثر بتلاتے ہیں کہ میٹھا کم کھانے سے انسان کشش ثقل سے آزاد ہو جاتا ہے اور غیب کی دنیا سامنے آنے لگتی ہے کیا میں اس چیز کا تجربہ کر سکتی ہوں۔ آپ اس کی اجازت دیں گے۔ کیا غیب کی دنیا کے لوگ نظر آتے ہیں۔ او ر پھر مشکل سے ٹھیک ہوتے ہیں۔ اگر غیب کی دنیا کو دیکھنا ایک علم ہے تو پھر علم کے لئے آپ کی اجازت ضروری ہے اس لئے آپ مہربانی کر کے اجازت دے دیں۔ آپ انکار کریں یا اقرار کریں لیکن میرا خط شائع ضرور کریں۔
جواب: جس طرح آپ نے اجازت مانگی ہے اس طرح نہیں دی جا سکتی کیونکہ ایسے تجربات روحانی شاگرد اور استاد کے درمیان ایک تعلق کی بنیاد پر صلاحیتوں کو دیکھ کر کئے جاتے ہیں۔ دوسری بات ذہن میں رہنا ضروری ہے کہ کوئی شاگرد اپنے طور پر غیب بینی کے لئے کچھ طلب نہیں کرتا بلکہ اس کا استاد اس کی صلاحیتوں کے مطابق اسے ان مراحل سے گزارتا ہے ورنہ دماغی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔ آپ کو اجازت کی نہیں بلکہ مشورہ کی ضرورت ہے۔ میرا مشورہ یہ ہے کہ آپ کسی روحانی استاد کی شاگرد بن جا یئے اور استاد کی نگرانی میں تجربات کیجئے یہی آپ کے لئے کافی ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔